بھارتی شہری سے گائے کا گوبر برآمد

0
163

واشنگٹن ڈی سی(پاکستان نیوز) واشنگٹن ائیر پورٹ پر بھارتی شہری کے سوٹ کیس سے گائے کا گوبر برآمد، کسٹم حکام نے گوبر کو آگ لگا کر ضائع کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ریاست واشنگٹن کے بین الاقوامی ایئر پورٹ پر بھارتی شہری کے سوٹ کیس سے گائے کا گوبر برآمد ہوا، جسے دیکھ کر کسٹم حکام بھی حیران رہ گئے۔ کسٹم حکام نے گائے کو گوبر کو آگ لگا کر ضائع کر دیا۔ امریکا میں گائے کے گوبر کو پاوں اور منہ کی بیماریوں کا کیرئر سمجھا جاتا ہے جس وجہ سے وہاں گائے کو گوبر کو استعمال کرنے یا اسے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے پر سخت پابندی عائد ہے تاہم ہندو دھرم میں گائے کو ماں کا درجہ حاصل ہے۔ ہندو گھروں میں گائے کے گوبر سے فرش کی پْتائی کو متبرک سمجھا جاتا ہے۔ گائے سے حاصل ہونے والی پانچ چیزیں (دودھ، دہی، گھی، گوبر اور پیشاب) کافی اہم سمجھی جاتی ہیں۔ مودی حکومت نے ان پر سائنسی تحقیق کے لیے کروڑوں کے بجٹ مختص کیے ہیں۔ کورونا کی وجہ سے ہسپتالوں میں بھی افراتفری کا ماحول ہے۔ آکسیجن اور دواؤں کی کمی کی وجہ سے لوگ کورونا سے بچنے کے لیے گائے کا گوبر اور پیشاب کے لیپ لگوانے کے لیے گاؤشالاؤں میں پہنچ رہے ہیں۔ چند ماہ قبل دارالحکومت دہلی میں ایک ہندو تنظیم نے گاؤ موتر(گائے کا پیشاب) پینے کے لیے باضابطہ تقریب کا اہتمام کیا تھا۔ ہندوؤں کے ایک طبقے کا دعویٰ ہے کہ گائے کے پیشاب کے بے شمار طبی فائدے ہیں۔ اس کے پینے سے کورونا وائرس مر جاتا ہے۔ وزیر اعظم مودی کی آبائی ریاست گجرات کے احمد آباد میں ان دنوں ایک سینٹر میں گوبر سے باضابطہ علاج کیا جا رہا ہے۔ جسم پر پیشاب اور گوبر کا لیپ لگایا جاتا ہے اور اسے خشک ہونے دیا جاتا ہے۔ بعد میں اس شخص کو دودھ اور دہی سے نہلایا جاتا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اب تک اس حوالے سے کسی قسم کے سائنسی شواہد نہیں مل سکے ہیں کہ گائے کے پیشاب اور گوبر سے انسانوں کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہو۔ ڈاکٹروں کے مطابق یہ صرف ‘اعتقاد کا معاملہ اور گمراہی’ ہے۔ ماہرین صحت نے تنبیہ کی ہے کہ گوبر اور پیشاب کا لیپ لگانے سے فائدے کے بجائے نقصان ہو سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس سے کورونا کے پھیلنے کے خدشات کے ساتھ ساتھ بلیک فنگس کا شکار ہو جانے کے خطرات بھی لاحق ہو سکتے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here