فلکیاتی بحث چاند و سورج کی چال اور طلوع و غروب

0
176
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

محترم قارئین آپ سب کو سید کاظم رضا نقوی کا سلام پہنچے آپ سب کو عید الاضحیٰ مبارک ہو جو مقامی طور پر بکرا عید اور بقر عیدکے نام سے بھی جانی جاتی ہے اس روز حجاج کرام پوری دنیا سے مناسک حج ادا کرتے ہوئے قربانی کرتے ہیں جبکہ سنت ابراہیمی کی یاد میں دیگر دنیا کے طول و عرض میں بسے مسلمان بھی قربانی بجالاتے ہیں اور اس طرح وہ غریب غرباء جو گوشت کھانے کی سکت نہ رکھتے تھے وہ گوشت کھا سکتے ہیں تمام غربائ، فقراء اور مفلوک الحال اس روز خوش ذائقہ پکوان کا لطف اُٹھاتے ہیں خیر یہ تو ایک نبیۖ کی سنت کا ایک ادنیٰ سا کرشمہ ہے کیونکہ عرصہ ہوا اب آپ سے علوم سیارگان پر کوئی بحث نہ ہوسکی اور زائچہ سے متعلقہ اسباق آپ کو اخبار کے سلسلہ وار توسط سے پہنچائے جاتے رہے ،آج ہم پھر اپنے موضوع کی طرف آتے ہیں ۔
چاند اور سورج دونوں مشرق سے ہی طلوع ہوتے ہیں اور مختلف ممالک کے اوقات کا تعین ان کے طول بلد پر موجودگی کے حساب سے کیا جاتا ہے۔ طول بلد ایک تخیلی نظام ہے جس کے مطابق گلوب( زمینی شکل کے نقشے) پر 360 لائنز لگائی گئی ہیں۔زمین چونکہ گول ہے اور ہر گول شکل کا دائرہ 360 زاویوں پر مشتمل ہوتا ہے ،اسی لئے زمین کو 360 زاویوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہرپندرہ زاویہ/ڈگری کے بعد ایک گھنٹے کے وقت کا فرق آتا ہے۔ اس کی مرکزی لائن انگلینڈ میں گرین وچ مین ٹائم کے مقام سے گزرتی ہے۔ اس لائن سے مشرق کی جانب ہر پندرہ ڈگری کے بعد 1 کا اضافہ ہوتا ہے جبکہ اس سے مغرب کی جانب ـ1 کا اضافہ/کمی ہوتی ہے۔ پاکستان کا معیاری وقت اسلام آباد کے مطابق 5 ہے یعنی ہم انگلینڈ/گرین وچ سے پانچ گھنٹے آگے ہیں جبکہ سعودیہ میں یہ 3 ہے یعنی وہ ہم سے دو گھنٹے پیچھے ہیں۔
جہاں تک چاند کا تعلق ہے تو جب چاند اپنے 29 دن مکمل کر لیتا ہے تو کچھ وقت کے بعد وہ سورج اور زمین کے درمیان سے گزرتاہے اس گزرنے کو چاند کی پیدائش کہتے ہیں۔ جب یہ پاکستان میں ہوتا ہے تو اس وقت چاند کی پیدائش کو تھوڑا وقت گزرا ہوتا ہے ،اس لئے نظر آنے کے امکانات کافی کم ہوتے ہیں جبکہ سعودیہ میں چونکہ دو گھنٹے مزید گزر چکے ہوتے ہیں تو چونکہ چاند کی پیدائش کو زیادہ وقت گزر چکا ہوتا ہے تو ادھر امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ اس مہینے دس جولائی کو چاند دیکھا جانا تھا لیکن اس کی عمر نہایت کم تھی تو چاند نظر نہ آ پایا اور 11 جولائی کو چاند نظر آیا۔ یہ منحصر کرتا ہے کہ چاند کی پیدائش کے وقت سے کتنی دیر بعد چاند غروب ہوا۔اگر چاند کی پیدائش غروبِ آفتاب سے تھوڑی دیر قبلہوئی تو چاند مکمل سیاہ ہوگا اور آہستہ آہستہ اس کی عمر بڑھتی جائے گی چاند اس دن کی بجائے اگلے دن نظر آئے گا اور اگر چاند کی پیدائش پچھلے دن کے رات بارہ کے قریب ہوئی اور پاکستان میں غروب آفتاب 7 بجے ہو تو اس کی عمر19 گھنٹے ہوگی۔ لیکن اگر چاندکی پیدائش 6 بجے صبح کے قریب ہو اور اسی دن چاند دیکھا جانا ہو تو اس کی عمر تقریباً 13 گھنٹے ہوگی اور چاند کے پاکستان میں نظرآنے کے امکانات کم ہوں گے جب نئے چاند کی عمر کم ہوتی ہے تو اس پر سورج کی روشنی کم پڑتی ہے جیسے جیسے چاند کی عمر بڑھتی جائے گی چاند نظر آنے کے امکانات زیادہ ہوں گے۔ نیا چاند چونکہ سورج کے کچھ دیر بعد ہی غروب ہوتا ہے اس لئے اگر چاند کی عمر کم ہونے پر نظر نہیں آتا یہ چاند سعودیہ میں غروب آفتاب کے کچھ دیر بعد غروب ہونے میں چند منٹ زیادہ لے گا اور اس کی عمربھی پاکستان کی نسبت دو گھنٹے زیادہ ہوگی تو زیادہ امکانات ہیں کہ نظر آ جائے۔ نئے چاند کے نظر آنے میں اور معاملات بھی ہوتے ہیں جیسا کہ چاند اُفق سے کتنا بلند ہے جیسا کہ اگر پاکستان 11 ڈگری ہو تو نظر آنے کے امکانات کم ہوں گے جبکہ سعودیہ تک پہنچتے اس کی اُفق سے بلندی تبدیل ہو سکتی ہے۔
اب ایک سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب سائنس اتنی ترقی کرچکی ہے کہ سالہا سال کے چاند کی پیش گوئی ممکن ہوچکی ہے تو پھر اتنااختلاف روئیت حلال میں کیوں ہے ؟ اس کے بہت سے جوابات ہیں اور سادہ و آسان سا جواب تو یہ ہے کہ آپ آپ کس فقہ پر زندگی گزارتے ہیں اس پر ہی عمل کریں امام صاحب خطبات جمعہ اور اہم چاند کے امور پر اس بابت روشنی ڈالتے ہیں شک کودل میں جگہ نہ دیں اللہ پاک کو نیتوں کا علم ہے آپ کا عمل نیت پر انحصار کرتا ہے اس وجہ سے پریشانی یا فکر کی بات نہیں ہے۔ اب اس کے ساتھ ہی اجازت دیجئے ملتے ہیں اگلے ہفتے ملے جلے موضوعات کے ساتھ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here