پاکستان میں موجودہ مسلط پالتو اور فالتو حکمران ٹولے جنرلوں کے تبادلوں کے سلسلے میں جن بھوتوں کی آڑ میں پنڈورہ لیکس ، توشہ خانہ کے تحائف ، چینی،آٹا، ادویات، مالم جبہ، بی آر ٹی، بلین ٹری اور فارن فنڈنگ جیسے بڑے بڑے کرپشنوں پر پردہ پوشی اختیار کرنے کے لیے بڑی منصوبہ بندی کے تحت موجودہ کرائسز پیدا کر چکے ہیں جس میں دلیری اور سویری جان بوجھ کر کی جارہی ہے تاکہ گزشتہ ایک ماہ سے جاری وساری کرپشن اسیکنڈلوں کو چھپایا جاسکے جبکہ جنرلوں کے تبادلوں اور نامزدگیوں کا وزیراعظم سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے۔ماسوائے روایتاً ڈی جی آئی ایس آئی جنرل کی نامزدگی میں وزیراعظم کی مرضی شامل ہوتی ہے جس کا قانون میں اور آئین میں کوئی ذکر نہیں ہے چنانچہ چھ اکتوبر کو فوجی ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل بابر افتخار نے پاک فوج کے اعلیٰ افسروں کے تبادلوں اور نامزدگیوں کا اعلان کیا تھا جو عین فوجی قانون اور ضابطوں کے مطابق ہے جس میں ماسوائے آئی ایس آئی کے سربراہ جوکہ وزیراعظم کا اختیار ہے جس کو موجودہ حکمران ٹولے نے خواہ مخواہ ایشو بنا کر پختون اور مباحثوں کی زینت بنا دیا ہے جس پر فوجی قیادت بھی خاموش یا بے بس نظر آرہی ہے۔یہ جانتے ہوئے کہ اس سے پاکستان کی فوج متنازعہ بنا کر پیش کر دی گئی ہے۔جس کے بارے میں دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہو رہی ہے کہ جو حکمران ایک فوج کے جنرل کو وقت پر تقرر نہیں کرسکتا ہے وہ پورے ملک کا کیا کرے گا۔بھارتی میڈیا نے پاکستان کو ایک جوکر ریاست کا درجہ دیا ہے۔بین الاقوامی طاقتوں نے پاکستان کو ایک کمزور ترین ریاست قرار دیا ہے۔پاکستان کے عوام نے ملک کو بنانا ریاست بنانے پر رنج ورسم کا اظہار کیا کہ جس میں دنیا کی بہترین عقل وشعور کی حامل پاکستانی قوم کی احمقانہ پالیسیوں پر افسوس ہو رہا ہے۔ایسی قوم جس نے اپنی جدوجہد اور قربانیوں سے ملک بنایا اس کو نالائقوں اور نااہلوں کے حوالے کر دیا گیا کہ آج وہ دنیا بھر کے سامنے رسوا ہو رہی ہے تاہم جنرلوں کی نامزدگی پر مختلف تحویلوں اور سازشوں کا ذکر عام ہے کہ عمران خان اپنے من پسند سابقہ ڈی جی آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل فیض حمید کو مزید سالوں سال تک رکھنا چاہتے ہیں جنہوں نے نیب چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کے ساتھ مل کر پاکستان کو جیل خانہ اور انتقام گاہ بنا دیا ہے جس میں سیاستدانوں کو بنا مقدمات جیلوں میں ٹھونسا جاتا ہے۔صحافیوں کو اغواء اور تشدد کیا جاتا ہے دانشوروں پر پابندیاں عائد ہیں پورا ملک فاشنرم اور آمریت کا شکار ہوچکا ہے۔کچھ کا کہنا ہے کہ یہ جنرلوں کی نامزدگی کو جنوں اور بھوتوں اور چڑیلوں کی بھینٹ چڑھا دیا گیا جس پر عمران خان کا اعتقاد اور اعتماد ہے جس کا مظاہرہ بنی گالہ جادو کی نگری میں ہو رہا ہے۔جس کے اردگرد گھومنے پھرنے والے دو عدد کامل لوگ پکڑے گئے ہیں جن کے حکم کے بغیر عمران خان کوئی اپنا حکومتی اور نجی کام کاج نہیں کرتا ہے۔
بعض لوگ کسی بین الاقوامی طاقتور جن اور بھوت کا نام لے رہے ہیں۔جس کے قبضے میں امریکہ برطانیہ اور یورپ جیسے حکمران ہیں جن کی مرضی کے بغیر یورپین، برطانوی اور امریکی بنک کام نہیں کرتے ہیں لہذا ان کے حکم پر عمران خان پاک فوج کے سامنے ڈٹ گئے ہیں کہ اگر ان کو کچھ کہا گیا تو ہم ورلڈ بنک آئی ایم ایف اور دوسرے ساہوکاری اداروں سے پاکستان کو پائی پائی کے محتاج بنا دیں گے۔بہرکیف پاکستان کو موجودہ مسلط گروہ نے دنیا کی کمزور ترین ریاست بنا دیا ہے۔جس کے عوام بین الاقوامی ساہو کاروں کی مقروض ہوچکی ہے۔عوام بھوک ننگ، مہنگائی بے روزگاری کے ہاتھوں بدحال اور بے حال ہوچکی ہے۔جس کی مثال گزشتہ74سالوں میں نہیں ملتی ہے تاہم پاکستان کے عوام جنگوں کی حالت میں اتنے غریب اور لاچار ہوئے تھے جتنے آج نظر آرہے ہیں۔موصوف نے حضرت عمر ریاست مدینہ اور رحمت العالمین کا اپنی ناپاک زبان سے ذکر کرتے نظر آتے ہیں کہ جن کے اعمال اور کردار کا جو عمران خان کا مقدس ناموں اور کاموں سے دور دور کا واسطہ نہیں ہے۔جو بذات خود پنتالیس ایکڑ زمین پر محیط بنی گالہ محل اور مہنگا ترین زمان پارک بنگلہ اور دوسری سینکڑوں ایکڑ زرعی زمین کا حامل ہے جو ذکر حضرت عمر کا کردار ہے جن کے پاس دراز قد کی وجہ سے ایکسٹرا چادر نہ تھی جس سے جسم ڈھانپا جائے۔بہرحال پاکستان کے جنرل اور جن دونوں ایک ہی نسل کے ہیں جو انتخابات میں عوام کے ووٹوں نے ڈبے چراتے ہیں۔امیدواروں کو ہراساں اور خوف زدہ کرتے ہیں کمپیوٹر بند الیکشن کمیشن بند، ایجنٹ بند، نتائج بند کرتے ہیں۔ججوں کو یرغمال بناتے ہیں ملک پر خوف کا عالم طاری کرتے ہیں صحافیوں کو قتل، اغواء اور تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔نالائقوں اور نااہلوں کو ملک پر مسلط کرتے ہیں۔پاکستان کو تنزلیوں اور بربادیوں کا نشانہ بناتے ہیں۔اس لیے جنرلوں اور جنوں کے نام پر حکمران اپنے بڑے بڑے کرپشن چھپا رہے ہیں۔جس میں شاید جنرلوں اور جنوں کو بھی ہر قسم کا فائدہ پہنچ رہا ہے۔حالانکہ موجودہ جنرلوں کی نامزدگیوں اور تقرریوں کا سلسلہ چند منٹوں کا ہے جو اب ہفتوں میں بدل چکا ہے۔ایسے میں اگر کوئی ملک پر ہوائی حملہ ہوجائے تو پھر کیا ہوگا۔کیا ایسے میں پھر بھی کسی جن اور بھوت سے پوچھ کر ملک کا دفاع کیا جائیگا۔لہذا جنرلوں کی توسیع یا نامزدگی اور تقرری میں دیر کرنا ایک سازش کا حصہ ہے۔جس سے پاکستان دنیا بھر میں رسوا ہورہا ہے۔قصہ مختصر پاکستان ایک بنانا ریاست بن چکا ہے جس کا دنیا بھر خصوصاً دشمن ملک بھارت مذاق اڑا رہا ہے۔ملکی سلامتی دائو پر لگا دی گئی ہے۔جس کے لیے پاکستان کی اپوزیشن کو سڑکوں، گلی کوچوں اور میدانوں میں نکلنا ہوگا۔جو عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے اسلام آباد میں جادو کی نگری بنی گالہ کا گھیرائو کرے۔اسلام آباد اور پنڈی کے جنرلوں اور جنوں پر قابو پائے۔جنہوں نے ریاست پاکستان پر قبضہ کیا ہوا ہے جس سے پوری قوم کی دنیا بھر میں رسوائی ہو رہی ہے کہ ملک پر کیسے کیسے احمق ،جاہل، بداعتقاد اور بداعتماد لوگ مسلط کر رکھے ہیں کہ جس سے پاکستان کی سلامتی کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں۔
٭٭٭