اسلام آباد(پاکستان نیوز) مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان کی ترجیحات جیو پولیٹکس سے جیو اکنامکس میں تبدیل ہو گئی ہیں لہذا پاکستان امریکہ سے اقتصادی شراکت داری اور سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار یہاں امریکی ایوان نمائندگان کے رکن گریگوری میکس کی سربراہی میں چھ رکنی امریکی وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں افغانستان کی صورتحال سمیت پاک امریکہ دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ پاکستان نے اقتصادی سکیورٹی ماڈل کے تحت دنیا کے ساتھ شراکت داری کرتے ہوئے اپنی جیو اکنامک پوزیشن کا فائدہ اٹھانے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں کامیاب کاروبار کرنے والی امریکی کمپنیاں دونوں ممالک کے بہترین مفاد میں ہیں۔ ڈاکٹر معید یوسف نے افغانستان میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا کیونکہ تقریبا 60 فیصد افغان آبادی کو غذائی قلت کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو ایک ایسا موثر نظام وضع کرنے کی ضرورت ہے جس کے ذریعے افغان مردوں، عورتوں اور بچوں تک موسم سرما کی شدت سے پہلے امداد پہنچ سکے۔ ڈاکٹر معید یوسف نے مزید کہا کہ افغانستان میں مالیاتی اور بینکنگ کا نظام درہم برہم ہے، ملک میں نظام کی تباہی کو روکنے کے لیے اس مسئلے کو جلد حل کیا جانا چاہیے۔ دونوں اطراف نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں مثبت سمت میں آگے بڑھنے پر اتفاق کیا۔