نیویارک (پاکستان نیوز) ایوان نمائندگان نے مسلم خاتون رکن الہان عمر کی جانب سے پیش کردہ اسلاموفوبیا کے خلاف بل اکثریت منظور کر لیا۔ بل کے حق میں 219 جبکہ مخالفت میں 212 ووٹ آئے۔اسلاموفوبیا کے خلاف بل ایوانِ نمائندگان کی مسلمان ڈیموکریٹ رکن الہان عمر نے پیش کیا ،بل پیش کرتے ہوئے ری پبلکن رکن کانگریس نے الہان عمر کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ بل پر بحث میں ریپبلکن رکن اسکاٹ پیری نے الہان پر دہشتگرد تنظیم سے تعلق کا الزام لگایا۔بل منظور ہونے کے بعد اسکاٹ پیری کے الفاظ ایوان کی کارروائی سے حذف کردیئے گئے۔ رپورٹ کے مطابق بل کا مقصد دنیا بھر میں اسلاموفوبیا کے واقعات کو امریکی محکمہ خارجہ کے علم میں لانا ہے۔ بل کی منظوری کے بعد امریکی محکمہ خارجہ میں خصوصی نمائندہ مقرر کیا جائے گا،خصوصی نمائندہ محکمہ خارجہ کو اسلاموفوبیا سے متعلق واقعات رپورٹ کرے گا۔کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشن (کیئر ) اور مسلم خواتین نمائندگان الہان عمر اور راشدہ طالب نے دنیا بھر میں اسلام فوبیا کیخلاف بل متعارف کروانے پر امریکی ایوان نمائندگان کی تعریف کی اور کہا کہ ہم سینیٹرز کوری بکر، بین کارڈن اور برنی سینڈرز کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے امریکی سینیٹ میں عالمی سطح پر اسلامو فوبیا ایکٹ میں متعارف کرایا۔ ہم سینیٹ پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس قانون سازی کو منظور کرنے اور عالمی اسلامو فوبیا کے خلاف موقف اختیار کرنے کے لیے آگے بڑھے۔امریکہ کے مسلمانوں اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے یہ اہم ہے کہ کانگریس اسلامو فوبیا کی نگرانی اور مقابلہ کرنے کے لیے محکمہ خارجہ میں امریکی خصوصی ایلچی کی تشکیل کی حمایت کرے۔کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشن کے گورنمنٹ افیئر ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر رابرٹ میکاس نے کہا کہ عالمی سطح پر اسلام فوبیا کی روک تھام اور نگرانی کے لیے یہ بل بڑی اہمیت کا حامل ہے ، ایوان نمائندگان نے ڈیموکریٹک قیادت پر نمائندہ لارین بوئبرٹ کیخلاف کارروائی پر بھی زور دیا ہے ، ایوان میں سینیٹر کوری بکر نے کہا کہ ہم نے حالیہ برسوں میں امریکہ اور عالمی سطح پر اسلامو فوبیا میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھا ہے جس نے مسلمانوں کی مذہبی آزادی، فلاح و بہبود اور زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں ایک خصوصی ایلچی کا قیام ایک اہم قدم ہے جو ہمیں اس رجحان کو تبدیل کرنے کے لیے اہم کردا ر ادا کرے گا،مسلمانوں کیخلاف نفرت کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ کو ایک نمائندہ عالمی رہنما کے طور پر متعین کرنا چاہئے۔بل کو ڈیموکریٹ کے 56اراکین کی حمایت حاصل رہی ، ایوان سے منظور کردہ یہ بل اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو اسلامو فوبیا کے عالمی اضافے سے لڑنے کے لیے ایک زیادہ جامع نقطہ نظر تیار کرنے پر مجبور کرے گا، ریاستی اور غیر ریاستی عناصر کی نگرانی اور ان کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔ایوان سے منظور کردہ یہ بل اسلامو فوبیا کو ایک عالمی رجحان کے طور پر سمجھنے کے لیے قیمتی معلومات بھی فراہم کرنے کے ساتھ اس سے نمٹنے کے لیے ایک نیا آلہ فراہم کرے گا جبکہ عالمی سطح پر اسلامو فوبیا، مسلم مخالف ریاستی پالیسیوں اور نفرت کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، گزشتہ دو دہائیوں سے امریکی مسلم کمیونٹی نے مسلسل نفرت کی اس بڑھتی ہوئی لہر کی نگرانی اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے خصوصی نمائندہ مقرر کرنے پر زور دیا تھا۔