اسلحے کا غیرمعمولی پھیلائو امریکہ تشدد کی آماجگاہ بن گیا

0
165

نیویارک(تجزیہ: پاکستان نیوز) محکمہ انصاف کی تازہ رپورٹ کے مطابق سنہ 2000 کے بعد امریکہ کی کمرشل مارکیٹ کے لیے 13 کروڑ 90 لاکھ بندوقیں تیار کی گئی ہیں جن میں ایک کروڑ 13 لاکھ صرف سال 2020 میں تیار ہوئیں۔ محکمہ انصاف کے مطابق اسی عرصے میں 71 ملین مزید بندوقیں درآمد کی گئیں جس کے بعد ملک تشدد، خودکشی اور قتل جیسے واقعات کی آماجگاہ بن گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قتل کے اکثر واقعات میں امریکیوں نے آسانی سے چلنے والی سیمی آٹومیٹنگ اسالٹ رائفلوں کا استعمال کیا جو انہیں مارکیٹ سے انتہائی کم قیمت پر میسر آئیں۔ کچھ لوگوں نے سیمی آٹومیٹک نائن ایم ایم پستول بھی استعمال کیے جو زیادہ تر پولیس کے استعمال میں ہوتے ہیں۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل لیزا موناکو نے کہا کہ ہم تشدد کی لہر میں حالیہ اضافے کو صرف اسی صورت میں روک سکتے ہیں کہ ہم دستیاب معلومات کی بنیاد پر موثر اقدامات اٹھائیں۔ یہ رپورٹ بہتری کی جانب اہم قدم ہے۔ محکمہ انصاف تمام ضروری ڈیٹا اکٹھا کرے گا جو تشدد کے اس قسم کے واقعات کا سبب بنتا ہے اور شوٹرز کو گلیوں میں نکلنے پر مجبور کرتا ہے۔ خیال رہے کہ 14 مئی کو نیویارک کے شہر بفلیو میں 18 برس کے ایک شخص پیٹن جینڈرون نے مارکیٹ میں فائرنگ کر کے کم از کم 11 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ پولیس نے اس واقعے کو نسلی منافرت پر مبنی قرار دیا تھا۔ اس واقعے اگلے ہی روز کیلفورنیا کے ایک گرجا گھر میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے تھے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ واقعہ اتوار کی دوپہر کو پیش آیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرجا گھر میں موجود لوگوں نے حملہ آور کو پکڑ کر باندھ دیا تھا۔ امریکہ کے سنٹرز آف ڈیزیز کنٹرول اینڈ پروینٹیشن نے گزشتہ ہفتے بتایا کہ امریکہ میں اسلحے کے ذریعے قتل کے واقعات میں 2020 میں بڑا اضافہ دیکھا گیا تھا۔ سنہ 2020 میں قتل کے ایسے 19 ہزار 350 واقعات پیش آئے جو 2019 کے مقابلے میں 35 فیصد زیادہ تھے۔ سنہ 2020 میں اسلحے کے ذریعے خودکشی کے 24 ہزار 245 واقعات پیش آئے جو 2019 کی نسبت ڈیڑھ فیصد زیادہ تھے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here