اومیکرون کی لہر کے بعد کیا ہوگا؟ بل گیٹس کی نئی پیشگوئی

0
123

واشنگٹن(پاکستان نیوز) مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے کورونا وائرس کی وبا کے حوالے سے ایک نئی پیشگوئی کی ہے۔ ٹوئٹر پر سوال جواب کے سیشن کے دوران بل گیٹس نے پیشگوئی کی کہ کورونا کی قسم اومیکرون کی لہر ختم ہونے کے بعد اگلے سال تک کووڈ کے بہت کم کیسز دیکھنے میں آئیں گے۔ بل گیٹس سائنسدان یا ڈاکٹر نہیں اور ٹوئٹر پر وہ اپنے خیالات کا اظہار کررہے تھے، مگر وہ اس موضوع کے بارے میں کافی کچھ جانتے ہیں اور ویکسینز کی تیاری کے لیے اربوں ڈالرز کورونا کی وبا سے قبل سے خرچ کررہے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کورونا وائرس کی وبا کب اور کیسے ختم ہوگی تو بل گیٹس نے کہا کہ اومیکرون کی لہر سے دنیا بھر کے ممالک کے طبی نظام کو چیلنج کا سامنا ہے، اس سے بہت زیادہ بیمار ہونے والے زیادہ تر افراد وہ ہیں جن کی ویکسینیشن نہیں ہوئی، ایک بار جب اومیکرون کی لہر ختم ہوگی تو باقی سال میں ہم کووڈ کے بہتت کم کیسز دیکھیں دے اور یہ بیماری سیزنل فلو جیسی ہوجائے گی۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کا اومیکرون کے بعد زیادہ متعدی قسم کا سامنا تو نہیں ہوگا تو ان کا خیال تھا کہ ایسا نہیں ہوگا مگر وہ یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ متعدی قسم کا امکان تو نہیں مگر اس وبا نے ہمیں کافی حیران کیا ہے، اومیکرون سے لوگوں میں کافی مدافعت پیدا ہوگی کم از کم آئندہ سال تک کے لیے، ہوسکتا ہے کہ کسی وقت ہمیں ہر سال کووڈ ویکسین کا استعمال کرنا پڑے۔ بل گیٹس وبا کے خاتمے کے لیے زیادہ بڑی سائنسی پیشرفت کی ضرورت ہے یعنی بہتر اور دیرپا اثر رکھنے والی ویکسینز کو تیار کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ویکسینز سے بیماری کی سنگین شدت اور اموات کی شرح کی روک تھام میں کامیابی ملی ہے مگر اب بھی وہ 2 بنیادی عناصر سے محروم ہیں، ایک تو یہ کہ ان کے استعمال کے بعد بھی بیماری کا سامنا ہوسکتا ہے جبکہ ان کے اثر کا دورانیہ بھی محدود نظر آتا ہے، ہمیں ایسی ویکسینز کی ضرورت ہے جو دوباری بیماری کی روک تھام کئی برسوں تک کرسکیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here