بھلا ہو سوشل میڈیا کا جو باتیں ہمارے آبائو اجداد سے نسل درنسل چلی آرہی تھیں،یہ یاد رہے کہ ہمارے آبائو اجداد مومن مسلمان تھے۔بت پرست نہیں تھے۔یہ بھی سوشل میڈیا پر بیٹھے ہوئے خود ساختہ مصلحین کا شاخسانہ ہے کہ ہمارے آبائو اجداد غلط تھے۔جہلاء تھے چونکہ وہ امام اعظم رحمتہ اللہ علیہ سیدنا عبدالقادر جیلانی بڑے پیر صاحب کے مقلدومعقد تھے۔اس لئے ہم ان کی غلط روایات کی تصحیح کر رہے ہیں۔بہرحال جب بھی بڑی راتیں آتی تھیں اہتمام کے ساتھ مساجد کا رخ کیا جاتا۔نوافل ادا کئے جاتے غرباء کو کھانا کھلایا جاتا۔معلوم ہوتا کہ آج رات واقعہ ہی کوئی بڑا واقعہ ہوا ہے۔بچوں کو خود بخود تعلیم مل جاتی کہ آج رات سرکار دو عالم کو معراج شریف ہوئی تھی۔ہمارے دلوں میں خود بخود عظمت پیدا ہوجاتی یہی وجہ ہے کہ آج تک ہمیں کوئی خود ساختہ مبلغ مصلح متاثر نہیں کرسکا۔ایسے ہی ایک مبلغ نے مجھ سے کہا کہ سرکار دو عالم کو اگر معراج شریف ہوئی ہے۔تو وہ ایک ہی بار ہوئی ہے تو بار بار کیوں مناتے ہو۔میں نے جب پوچھا تو ناراض ہوگئے میں نے صرف یہ پوچھا کہ لیلة القدر بھی ایک ہی رات تھی جس کا ذکر قرآن مجید میں موجود ہے۔معراج شریف بھی ایک ہی مرتبہ ہوئی یہ بھی قرآن مجید میں موجود ہے۔تو پھر آپ ہر سال کیوں لیلة القدر مناتے ہو بلکہ لوگوں کو تبلیغ بھی کرتے ہو۔اس نے کہا اس رات قرآن مجید اترا تھا۔تو میں نے عرض کی حضور معراج کی رات صاحب قرآن ہمارے لئے نمازیں لے کر آئے تھے۔اسی لئے نماز مومنوں کی معراج ہے۔فرمانے لگے یہ اور بات ہے جو اب تو بہت ہیں۔گر یہ جو اب اس کو چپ کرانے کے لئے دیا تھا۔چونکہ آگے پیچھے یہ لوگ پیدا ہوتے ہیں۔بہرحال معراج کی رات جاگ کر مسجد جانا اور جاکر نوافل ادا کرنا یہ سرکار دو عالم کی اپنی سنت ہے۔کیسے صحاح ستہ یعنی احادیث کی تمام کتابوں میں معراج شریف کا تفصیلی واقعہ موجود ہے۔مختصر یہ کہ آپ حضرت امام ہانی رضی اللہ عنھا جو آپ کی سیدنا علی رضی اللہ کی بہن تھی۔آرام فرما تھے۔جبریل فرشتوں کے ساتھ حاضر ہوئے۔جگایا مسجد حرام لائے۔آب زم زم سے دل دھویا براق پر سوار کرایا پہلی منزل یثرب(موجودہ مدینہ پاک)دوسری منزل کوہ طور تیسری منزل مدین کا میدان چوتھی منزل بیت لحم سیدنا عیسی کی پیدائش دو دو نفل پڑھوائے پھر مسجد اقصیٰ میں انبیاء کرام کو جماعت کرائی۔پھر عرش علیٰ قرب ودیدار واپسی مسجد حرام آب پر غور کریں۔رات کو جاگ کر مسجد جانا وضو کرنا مقدس مقامات پر نوافل ادا کرنے اور پھر سارے انبیاء کی امامت فرمانا یہ کس کی سنت ہے،امام اعظم نے غوث اعظم نے یہ رات منائی جواب دو ان کو او بھائی !ہم نبی پاک کی سنت کی بات کر رہے ہیں اور تم؟۔
٭٭٭