مزارعے…!!!

0
163
ماجد جرال
ماجد جرال

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لوگ اب جمہوریت کے دعویداروں کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے متنفر ہونا شروع ہو چکے ہیں۔ آپ سروے کر دیکھ لیں پاکستان کا آج بھی ایک نیوٹرل شہری حکومت اور اپوزیشن کی ڈرامے بازیوں سے تنگ آ چکا ہے۔ حکومت کی فنکاریاں ہوں یا اپوزیشن کی اداکاریاں، ان تمام ڈراموں کا معاشی بوجھ بالاخر اس آدمی کو ہی اُٹھانا پڑتا ہے جو صرف پاکستان میں ایک اچھی حکومت دیکھنا چاہتا ہے۔ آپ نے کتنے ہی افراد دیکھے ہوں گے جن کی زندگی اس آس پر گزر گئی کہ شاید آنے والی حکومت قوم کی بہتری کے لیے کوئی قدم اٹھائے یا کچھ سکون کے لمحے میسر آئیں، مہنگائی سے جان چھوٹ جائے یا پھر ذرائع آمدن بڑھ جائیں مگر ان کا یہ خواب ایک خواب ہی رہا۔ہمارے حکمرانوں کے پاس ہر مسئلے کا حل ایک ہی جواب ہے کہ عالمی دنیا میں مہنگائی ہورہی ہے تو اس کے اثرات ہم پر بھی پڑ رہے ہیں۔ عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمت بڑھ گئی ہے تو اس کے سبب فلاں قدم اٹھانا پڑ گیا، غرض کہ پاکستان کوئی ملک نا ہوا بلکہ عالمی مارکیٹ کا کوئی چھوٹا سا عکس بن گیا ہو، یعنی عالمی مارکیٹ کا حال دیکھنا ہو تو پاکستان کے حالات کا جائزہ لے لیں۔حیران کن بات یہ ہے کہ پاکستان کی مرغیوں کا گوشت اور انڈے ، پاکستان کے کھتیوں میں اگنے والے پھل اور سبزیاں، دودھ اور سبزیوں سمیت کئی مقامی اشیا بھی عالمی مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی قمیتوں کے باعث متاثر ہوجاتے ہیں جن کا عالمی مارکیٹ سے دور تک کا واسطہ نہیں۔ خدا کا واسطہ اس عالمی مارکیٹ کا سہارا لے کر اپنے لوگوں کو بے سہارا کرنے کا سلسلہ بند کرو۔پاکستان کے شہری کو جس شدت سے مہنگائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس کا اگر صحیح صحیح اندازہ ہوجائے تو کم از کم کوئی انسان اپنے آنسو نہ روک سکے۔ امریکہ، برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک میں رہنے والے پاکستانی بجا فرماتے ہیں کہ ان ممالک میں بھی مہنگائی گزشتہ چند ماہ میں بہت زیادہ ہوئی ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ان ممالک میں آپ کی آمدن اس مہنگائی باآسانی برداشت بھی کر رہی ہے۔ پاکستان میں لوگوں کے ذرائع آمدن اس حساب سے نہیں جس حساب سے مہنگی بڑی ہے۔کاش پاکستان میں اپنی اپنی حکومت کے لئے لڑنے مرنے والی سیاسی جماعتوں کو، اپنے ایجنڈے پورا کرنے والی اسٹیبلشمنٹ کو عام آدمی کے حالات کا کسی طرح علم ہوجائے تو کوئی سکینہ اپنے بچوں کو کبھی ریل گاڑی کے نیچے دے گئی اور نہ ہی کوئی محمد بشیر اپنے بچوں کو زہر پلا کر خود کسی پنکھے کے ساتھ جھولے گا۔تمہارے لانگ مارچ اور تمہارے آئے روز کے جھوٹے وعدے قوم سے صرف تمہارے ڈرامے بازیوں کے سوا کچھ نہیں، یہ لوگ صرف تمہاری جمہوریت اور مارشل لا کے لئے مزارعے نہیں جن کا لہو پی پی کر بھی تمہارے پیٹ نہیں بھر رہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here