ہیوسٹن میں ویسے تو بہت پروگرام ہوتے ہیں لیکن اس بار جو پروگرام خواتین کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان ایسوسی آف گریٹر ہیوسٹن نے کیا جس کی سربراہ پی اے جی ایچ کی فرح خان تھیں اور انہوں نے بہت ہی محنت اور عمدہ طریقہ سے اس کا انعقاد کیا جس میں بڑی تعداد میں خواتین نے شرکت کر کے اس پروگرام کو چار چاند لگا دیئے۔ اس پروگرام میں پاکستانی قونصل جنرل جناب ابرار ہاشمی صاحب نے بھی شرکت کی اور پی اے جی ایچ کی کمیٹی نے جن خواتین کو ان کی خدمات پر ایوارڈ کیلئے چُنا ان میں واقعی وہ خواتین شامل تھیں جو اس ایوارڈ کی مستحق تھیں۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے نرما وارثی نے کیا اور خوبصورت تلاوت اور اس کا انگریزی ترجمہ کیا۔ فرح خان نے اس پروگرام کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور خواتین کی خدمات کا ذکر کیا۔ نوجوان نسل کی نمائندہ زارا ظفر نے امریکہ اور پاکستان کا قومی ترانہ پڑھ کر تمام خواتین سے بھرپور داد وصول کی۔ پی اے جی ایچ کے صدر جناب ہارون شیخ نے اس موقع پر اس پروگرام کے کامیاب انعقاد پر فرح خان کی کاوشوں کو سراہا اور پی اے جی ایچ کی کارکردگی کے بارے میں آگاہ کیا۔ ڈاکٹر یاسمین جو فرح خان کی صاحبزادی ہیں اور ای این ٹی کی ماہر ڈاکٹروں میں شمار ہوتا ہے انہوں نے الرجی کے بارے میں خواتین کو بہت ہی مفید معلومات فراہم کیں۔ سارا علی جو اپنا الگ مقام رکھتی ہیں انہوں نے اپنی گفتگو سے جہاں خواتین کے ڈپریشن میٹنل ہیلتھ اور دوسری باتوں سے خواتین کو آگاہ کیا وہیں اپنی لطیفانا گفتگو سے وہاں موجود خواتین کو خُوب محظوظ کیا اور بہت اچھی کوشش تھی تاکہ خواتین کو جو روز مرہ کی زندگی میں مشکلات آتی ہیں ان کا حل بتایا جس سے یقینا خواتین نے استفادہ حاصل کیا ہوگا اب باری تھی ان خواتین کو ایوارڈ دینے کی اس کیلئے قونصل جنرل ابرار ہاشمی کو اسٹیج پر بلایا گیا۔ ابرار ہاشمی نے وہاں موجود تمام خواتین کو مبارکباد پیش کی اور پی اے جی ایچ کی اس کاوش کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کیا کہ ان کو اس تقریب میں بلایا گیا انہوں نے مزید کہاکہ خواتین کے بغیر ہماری ترقی ناممکن ہے اس لئے اب ہر شعبہ میں خواتین اپنا کردار ادا کر رہی ہیں اور انہوں نے جو آخری بات کی وہ یہ تھی کہ اگر خواتین نہ ہوتیں تو ہم بھی نہ ہوتے۔ پی اے جی ایچ کے تمام عہدیدار جو وہاں موجود تھے ان کو بھی اسٹیج پر بلایا گیا تاکہ قونصل جنرل کیساتھ ایوارڈ دیئے جاسکیں۔ سب سے پہلے ہیوسٹن کی ثریا باجی جو کسی بھی تعارف کی محتاج نہیں ڈاکٹر ثریا سلیم جو ہیوسٹن میں انگلش پروفیسر ہیں اور تیس سال سے امریکہ میں مقیم ہیں ان کی خدمات کی فہرست بہت طویل ہے ناسازیٔ طبیعت کی وجہ سے نہ آسکیں ان کا ایوارڈ ہیوسٹن کی میئر لولوادریسی صاحبہ نے وصول کیا۔ دوسرا ایوارڈ ڈاکٹر برجیس اشرف جو کہ ایک قابل قدر استاد ہیں اور ہیوسٹن کے بچوں کو کالج کے علاوہ پرائیویٹ طور پر بلا معاوضہ تعلیم دیتی ہیں ایجوکیشن میں ان کی خدمات بہت زیادہ ہیں۔ ہیوسٹن کمیونٹی کالج میں پڑھاتی رہی ہیں۔ تیسرا ایوارڈ اکنا میں 12 سال سے خدمات انجام دینے والی سیمی بخاری کو دیا گیا اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیشنل ہائوسنگ پروگرام کی ہیں۔ شیلٹر میں جو خواتین ہیں ان کی دیکھ بھال کرتی ہیں۔ چوتھا ایوارڈ خالدہ سیال کو دیا گیا جو ہیوسٹن میں ہیوسٹن ویمن ایسوسی ایشن کی صدر ہیں اور ان کی کمیونٹی خدمات کی فہرست بہت لمبی ہے۔ بڑے بڑے پروگرام خواتین کیلئے کرتی رہتی ہیں اور اپنے شوہر میاں نذیر کیساتھ تمام فلاحی کاموں میں حصہ لیتی رہتی ہی۔ پانچواں ایوارڈ کرن احمد کو ان کی خدمات جو وہ خواتین کیلئے کرتی ہیں بلا معاوضة ڈومیسٹک وائلنس، پولیس کیس، طلاق اور دوسرے تمام معاملات میں مدد کرتی ہیں۔ افغان اور دوسرے ریفیو جی کیلئے بھی کام کرتی ہیں۔ چھٹا ایوارڈ ناہید احمد کو دیا گیا بہت سے فلاحی اداروں میں والنٹیئر کے طور پر کام کرتی ہیں PAV کی ڈائریکٹر ہیں ابن سینا فائونڈیشن کیلئے بھی کووڈ میں بہت کام کیا۔ ساتواں ایوارڈ نوجوان پاکستان اسٹوڈنٹس ایوسی ایشن کی صدر ہیں ان تمام اسٹوڈنٹس جو پاکستان سے آتے ہیں اور ہمیشہ اپنی ٹیم کیساتھ تمام رفاعی کاموں میں شریک رہتی ہیں۔ اب جس ایوارڈ ک باری تھی ان کو لائف ٹائم ایچیومنٹ ایوارڈ دیاگیا وہ تھیں فخر پاکستان جن کو ان کی خدمات پر ستارۂ امتیاز دیا گیا جو پوری دنیا میں اپنی تخلیق کی ہوئی کتابوں سے مشہور ہیں۔ جن کے ناولوں پر فلمیں بھی بن چکی ہیں۔ وہ وہیل چیئر پر تشریف لائی تھیں جس کیلئے تمام کمیونٹی ان کی شکر گزار ہے انہوں نے ایوارڈ وصول کیا۔ ایوارڈ کے دوران سیما شاہد اور ڈی جے فیصل نے اپنی گائیگی سے لوگوں کو خُوب محظوظ کیا۔ پی اے جی ایچ کو عمدہ پروگرام پیش کرنے پر دلی مبارکباد دی گئی۔
٭٭٭