گرمی کا زمانہ !!!

0
106
رعنا کوثر
رعنا کوثر

گرمی کا زمانہ !!!

گرمیوں کا موسم ختم ہونے جارہا ہے اور اس کے ساتھ ہی گرمی کی رونقیں بھی کم ہونے لگی ہیں ،نیویارک میں جون کے اختتام سے سکول اور کالج بند ہوجاتے ہیں گرمی اپنے جو بن پر ہوتی ہے اور لوگ پورے جوش وخروش سے گرمیوں اور ان چھٹیوں کو منانے کا اہتمام کرتے ہیں ہر گلی پر رونق ہوجاتی ہے۔ خاص طور سے نیویارک شہر میں گلیوں کی رونق بہت بڑھ جاتی ہے۔ چونکہ گھر اور اپارٹمنٹ چھوٹے ہوتے ہیں سارا وقت ایئرکنڈیشنڈ میں بیٹھنا مشکل ہوتا ہے۔ لہٰذا بچے اور بڑے گنجان علاقوں میں یا ہر دیر تک بیٹھے نظر آتے ہیں۔ بچے کھیل رہے ہوتے ہیں میوزک چل رہا ہوتا ہے اور رات گئے تک یہ لوگ باہر کی ٹھنڈی ہوا کا مزا لے رہے ہوتے ہیں۔ گاڑیوں کا رش بڑھ جاتا ہے چھوٹے چھوٹے ریسٹورنٹ بھرے ہوئے ہوتے ہیں۔ اکثر لوگ چھٹیاں منانے کہیں جانے کا خرچہ برداشت نہیں کر پاتے ہیں تو بچوں کو لے کر میوزیم اور چڑیا گھروں کی سیر کرتے نظر آتے ہیں۔ جگہ جگہ جھولے لگے ہوتے ہیں ،روشنی والے ان جھولوں پر بچے اور بڑے خوب ہی مزے لیتے ہیں۔ چھوٹے سے چھوٹے پارک کی رونق دوبالا ہوتی ہے۔پانی کے فوارے ان پارکوں میں بچوں کو مزے کرنے اور گرمی دور کرنے میں مدد کرتے ہیں جگہ جگہ چھوٹے چھوٹے میلے لگے ہوتے ہیں جہاں بچے اور بڑے میوزک اور کھانوں کے مزے لیتے ہیں۔
اس کے برعکس شہر سے دور کے علاقے یہاں کھاتے پیتے لوگ اپنے بڑے بڑے گھر بنا کر رہتے ہیں وہاں کی دنیا تھوڑی مختلف ہو جاتی ہے وہاں بھی سب گرمیوں کے آنے کے منتظر ہوتے ہیں۔ مگر گھروں میں ہی رونق جم جاتی ہے۔ بڑے بڑے لان میں کرسیاں لگائی جاتی ہیں۔ سوئمنگ پول کے پاس بھی ہر طرح کا اہتمام ہوتا ہے بچے بڑے اس میں تیراکی کرتے نظر آتے ہیں۔ تسم تسم کے کباب تکے بوٹیاں سیخوں پر بھن رہے ہوتے ہیں اور خوب ہی کھانے پینے کا انتظام ہوتا ہے گلیاں اور سڑکیں سونی ہوتی ہیں مگر گھروں کے اندر زندگی کی دمق دوڑ جاتی ہے۔ بڑے بڑے پارکوں کی رونق بھی بڑھ جاتی ہے چونکہ ان جگہوں پر فیملی والے زیادہ رہتے ہیں لہذا دعوتوں کے سلسلے الگ چل رہے ہوتے ہیں لوگ دیر تک اپنے پر بہار لان میں بیٹھے ہوتے ہیں۔ زیادہ تر لوگ اپنے بچوں کے ساتھ چھٹیاں منانے مختلف علاقوں کی سیر کر رہے ہوتے ہیں۔ اس لئے سڑکوں کی رونق ختم ہوجاتی ہے خوب دل لگا کر گرمیوں کا استقبال کیا جاتا ہے اور خوب ہی مزے لے کر اسی کو رخصت کیا جاتا ہے یہ انتہائی تیمتی مہینے ہوتے ہیں کیونکہ ان کے جانے کے بعد طویل سردیاں شروع ہوجاتی ہیں جوکے جانے کا نام نہیں لیتی ہیں۔ اس لئے نیویارک اور تمام سرد علاقے یوں ہی گرمیوں کے موسم کی قدر کرتے ہیں۔ ہم کو اکثر ایسے وقت میں کراچی یاد آتا ہے جوکے ہر وقت معتدل موسم کے ساتھ ہم سب کو لے کر چلنا تھا۔ بہت کم وقت کے لئے شدید گرمی اور سردی کی لپیٹ میں یہ شہر ہوتا تھا۔ بہرحال ہم سب نے اس وقت ایسے موسم کی قدر نہ کی اب یاد آتا ہے کے کبھی ایک سوئیٹر کی ضرورت ہوتی تھی اور کبھی کبھار بند جوتے پہننے پڑتے تھے اور ہر وقت ہی رونقیں قائم رہتی تھیں۔ گرم اور معتدل موسم کے شہروں کی قدر وہی کرسکتے ہیں جو سرد علاقوں میں رہتے ہیں اس لئے اگر آپ ایسے کسی علاقے میں رہتے ہیں تو آپ خوش قسمت ہیں۔ خوش رہیئے اور مزے کیجئے جسے نیویارک اور اس کے گردونواح والے گرمیوں کے زمانے کے ہر لمحے کو محسوس کرتے ہیں اور خوش ہوتے ہیں۔
٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here