المہدی فانڈیشن کے زیر اہتمام پانچویں سالانہ امام مہدی کانفرنس امام بارگاہ نیو جرسی میں منعقد ہوئی، راقم الحروف اور میرے رفقائے کار کی دعوت پر لوگوں کی بڑی تعداد میںشریک ہوئے۔ اگرچہ حاضری میری توقع سے کم تھی تاہم کانفرنس کامیاب ہو گئی اور ایجنڈا بڑا خوب رہا،سب مطمئن تھے ،روحانی اثر بہت رہا ، یوتھ کی شرکت قابل دید تھی۔ مجھے اس وقت احساس ہوا کہ خدمت بولتی ہے جب میرے ایک شاگرد نے کہا میں چار سال کا بچہ تھا جب المہدی سینٹر قائم ہوا اور میں نے بیس سال پلس میں دینداری کے عملی اصول اپنے استاد اور انکے علماء شاگردوں سے سیکھ لیے ہیں۔ واضح رہے میرے اکثر و بیشتر تربیت یافتہ جوان متشرع، صوم و صلات کے پابند،اعلیٰ اخلاقی عادات و اطوار کے حامل، خوش اخلاق، متواضع، متہجد، قاریان قرآن اور انقلابی روحانی فکر کے حامی ہیں۔ ایک میرے شاگرد نے کہا میں نے جو کچھ المہدی میں سیکھا ہے وہ میں نے اپنے آبائو اجداد سے نہیں سیکھا۔ ایک نے کہا میں خود عالم دین کا بیٹا ہوں، میں علما کی مشکلات سے آشنا ہوں۔ جن نامساعد حالات میں ہمارے استاد نے ہم سب کی تربیت کی ہے، اس پر جتنی بار انہیں مبارک باد دی جائے وہ کم ہے۔ ایک اور نے کہاکہ میں پندرہ سال سے استاد کے ساتھ ہوں انمیں حرص و طمع نام کے کوئی شے نہیں دیکھی ہے۔ حج کے دوران پانچ سال رومیٹ رہا ہوں، خلوت و جلوت میں ایک سا دیکھا ہے۔ ایک بزرگ نے کہا استاد نے خدمت کی تاریخ رقم کر دی ہے۔ تشیع کا صحیح تعارف امریکہ بھر میں انہوں نے کرایا۔ میرے متعدد شاگرد وں، علمائے کرام نے بتایا جن کا تعلق فارسی، عربی انگلش اور اردو بولنے والوں سے تھا کہ انہوں نے نجف کا اعلیٰ ذائقہ امریکہ میں حوزہ علمیہ المہدی نیو جرسی میں چکھا ہے۔ ایک صاحب نے کہا میں نے بہت لوگوں کو القرآن سینٹر میں کنورٹ(Convert) ہوتے دیکھا ہے ۔ امام مہدی کانفرنس کے مقررین میں سے ایک نے کہا میں ہمیشہ نیاز دونگا۔ مجھے اس بات کی خوشی ہوئی کہ تقریبا شرکا مقررین میں اکثر میرے شاگرد تھے، نماز مغربین با جماعت ادا کی گئی،ایسے جوان بھی شریک تھے جنکی ولادت پر میں نے انکے کانوں میں اذان و اقامت کہی۔ ورجینیا، پنسلوینیا، نیویارک، نیو جرسی، ڈیلیوئر تک لوگ شریک ہوئے۔ اکثریت یوتھ کی تھی، میڈیکل ڈاکٹرز، پی ایچ ڈی پروفیسرز، وکیل، آئی ٹی ایکسپرٹ، سینٹرز پولیس آفیسرز، علما، زعما، انجمنوں کے سربراہ اور طلبہ شریک ہوئے۔
امام مہدی کانفرنس کا فوکس نسل بچا، اسلام و فوبیا، امریکہ میں مسلمانوں کا مستقبل، پاکستان سے دہشت گردی کا خاتمہ اور تحریک دینداری تھا۔ آخر میں انا زمانہ کا جشن ولادت منایا گیا جس میں مزید لوگ شریک ہو گئے تھے۔ دونوں پروگرامز میں شیعہ اور سنی شریک ہوئے۔ جشن کے اختتام پر امام مہدی کی ولادت کا کیک کاٹا گیا۔ اگلے سال لیلہ البرات سے اگلے سنڈے کا اعلان ہوا کہ امام مہدی ڈے میں کانفرنس منعقد ہوگی، کانفرینس میں کنورٹڈ (Converted)لوگ بھی شریک ہوئے۔
٭٭٭