لیڈز:
حارث سہیل افغانستان کیخلاف بھی عمدہ کارکردگی کیلیے پُرعزم ہیں،مڈل آرڈر بیٹسمین کا کہنا ہے کہ اہم میچ میں حریف کو آسان تصور نہیں کریں گے تاہم بیٹنگ کا انداز تبدیل نہیں کیا۔
لیڈز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حارث سہیل نے کہا کہ ڈراپ ہونے کے بعد کچھ منفی نہیں سوچا تھا بس یہ عزم تھا کہ جب موقع ملا کچھ کر دکھاؤں گا،نیوزی لینڈ کیخلاف بابراعظم کے ساتھ کھیلتے ہوئے ابتدا میں تحمل کا مظاہرہ کرنے کے بعد جارحانہ کھیل شروع کیا۔ میں نے اپنی بیٹنگ کا انداز نہیں بدلا، میچ کی صورتحال کے مطابق کھیل رہا ہوں اس لیے تبدیلی نظر آ رہی ہے، آئندہ بھی اسی انداز میں کھیل جاری رکھوں گا، ٹیم پلان میں بابر اعظم اور مجھے جو کرداردیا گیا اس سے انصاف کرنے کی کوشش کرینگے،میں افغانستان کیخلاف بھی عمدہ کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھنے کیلیے پُرعزم ہوں۔
حارث سہیل نے کہا کہ قومی ٹیم کا مورال بلند ہے،کھلاڑی اس بات کو سمجھتے ہیں کہ افغانستان کیخلاف میچ ہمارے لیے کتنی اہمیت رکھتا ہے۔ حریف کو آسان نہیں سمجھا جا سکتا، ہم ایسا نہیں سوچ رہے کہ وہ جیت جائے یا ہارجائے، ہم صرف افغانستان کیخلاف میچ میں فتح پر نگاہیں مرکوز کیے ہوئے ہیں، اس کے بعد بنگلہ دیش کا سوچیں گے۔
ایک سوال پر حارث سہیل نے کہا کہ محمد یوسف، یونس خان اور مصباح الحق کے کردار کا سوچ کر ہم اپنے اوپر دباؤ نہیں ڈالنا چاہتے، ہمیں اپنے پلان کے مطابق کھیلنا اور جیتنا ہے،اگر ٹیم کو بولنگ کی ضرورت پڑی تو وہ بھی کروں گا۔ انھوں نے کہا کہ سرجری کے بعد فٹنس بہتر ہوگئی، اب کوئی مسائل نہیں ہیں۔
افغان بورڈ کی جانب سے پاکستانی ٹیم کو سکھانے کی پیشکش پر حارث سہیل نے کہا کہ ہم ان کے ساتھ گراؤنڈ میں مقابلہ کر سکتے ہیں، باقی کام بورڈز کے درمیان ہیں، ہم جیتنے کی کوشش کریں گے، چیزوں کو سادہ رکھ کر ہی اچھا کھیل سکتے ہیں۔