دن گنے جارہے تھے اس دن کے لئے!!!
جناب آرمی چیف جنرل باجوہ صاحب ملک کو دنیا کے سامنے ذلیل و روسوا کیوں ہے۔اپوزیشن نے امریکہ سے پیسہ لیا ہے تو اس کے ثبوت بھی ہوں گے۔ ہماری دنیا کی نمبر 1 ایجنسی کو بھی خبر ہوگی اگر نہیں ہوئی تو تحقیقات کروا کر عوام کے سامنے لائیں۔ پاکستان نہ ہی زرداری، نواز شریف، مولوی فضل الرحمن شہباز شریف یا نیازی عمران کے باپ کا ہے۔
*پاکستان 22 کروڑ عوام کا ملک ہے اس کے ساتھ اس طرح کے کھلواڑ بند کیے جائیں۔قوم کو DG ISPR کی پریس کانفرنس سے بتایا جائے اپوزیشن نے امریکہ سے پیسے لیے ہیں اور ان سے قوم کے نمائندوں کو خریدا گیا ہے۔
اگر ایسا کچھ ہے تو سب کو گرفتار کر کے ملک سے غداری کے جرم میں قوم کے سامنے قرار واقعی سزا دی جائے۔عمران خان اگر اپنی سیاست کے لیے پاکستان کا دنیا بھر میں مذاق اور سیکورٹی حالات کے لیے خطرہ بن رہا ہے تو تحریک انصاف کے لیڈروں کو سزا دی جائے۔پاکستان نہ ہی تحریک انصاف کا ہے ۔نہ ہی کسی نون لیگی، پی پی پی یا فضل الرحمن کا ۔ یہ ملک بائیس کڑوڑ عوام کا ملک ھے۔ اگر اس بات کو سچ مان کیا جائے ۔ کہ امریکہ عمران خان کے اقتدار کی دھبڑدھوس کے پیچھے ھے۔تو کیا لوٹے امریکہ نے کہا تھا بھرتی کرو جو اسے چھوڑ گئے۔چھوڑنے والے وہی غدار ھیں جو پہلے عمران کے ساتھ شریک اقتدار تھے۔ جن کو ڈاکو کہتا تھے وہ اتحادی تھے۔ جنہیں قاتل اور دہشت گرد کہتا تھا وہ شریک اقتدار تھے۔ تو کیا عمران خان اس وقت غداری کا مرتکب نہ ہوا جب ان وطن دشمنوں سے اتحاد کیا ۔ کیا بری پرفارمنس، مہنگائی اور کرپشن امریکی سازش ہے ؟ تو پھر عمران خان نے امریکن شہری وزیر اور مشیر کیوں بھرتی کئے۔برٹش نیشنل کیوں بھرتی کئے؟۔ امریکہ کے خلاف مظاہرے اور جھنڈے جلانا ۔ اس تحریک کو مذہبی رنگ دینا ہے تاکہ مذہبی جماعتوں کا ووٹ حاصل کیا جاسکے، اوورسیز پاکستانی امریکن سمجھتے ہیں کہ یہ انکی توہین ہے۔ پی ٹی آئی کے اوورسیز پاکستانی اگر غیرت مند ہیں تو اپنی شہریت سرنڈر کریں اور نئے پاکستان میں واپس جائیں ۔ پی ٹی آئی کے ہمدرد پاکستانی ۔امریکن آفیشلز کے ساتھ تصویریں بناتے ہیں ۔کیا یہ بھی اب غدار ہیں ، وطن دشمن ہیں۔پی ٹی آئی کے جان فروشوں سے عرض ہے کہ منافقت اور بے شرمی کی روٹی سے عزت کی روزی اچھی ہے،عقل کا تقاضا ہے کہ جن کو گالی دیتے ہیں ان سے مراعات لینا چھوڑیں یا تو یہاں بچے پالیں یا عمران خان کے بوٹ پالش کریں۔ ھمارے انتہائی محترم دوست معوذ اسد صدیقی صاحب نے سپریم کورٹ سے التجا کی ہے۔ اب وقت اور حالات نے یہ ثابت کردیا ہے کہ اس ملک کا واحد محب وطن ،عقلمند ، اسمارٹ ،ہنڈ سم ،مجاہد اعظم ،مجاہد ختم نبوت ،اُمت مسلمہ کا عظیم رہنما ایک ہی ہے اور بقیہ پورے پاکستان میں سب غدار ہیں بکائو اور کافروں سے ملے ہوئے ہیں ،اس لیے مجاید اعظم ،خان کو دس سال کے کیے مکمل اختیار کے ساتھ مملکت خداداد کی باگ دوڑ عطا کردی جائے ۔ جہاں تک آئین کی بات ہے وہ ایک رددی کا ٹکڑا ہے جس کو ضیاالحق سے لے کر شیر شاہ سوری ثانی تک سب نے ثابت کیا ہے ویسے بھی اس ملک کو قایداعظم کے بعد ہی ایسا عظیم لیڈر ملا ہے ۔آئندہ پیدا ہونے کا امکان بھی نہں کیونکہ ماوں نے عمران خان جیسے بچے جننے چھوڑ دئیے ہیں ۔تمام دوستوں سیاسی جماعت کے صحافیوں ۔عمران خان کے متوالوں رشتے داروں سب سے التجا ہے کہ اس پوسٹ کو مذاق نہ سمجھا جائے۔یہ ایک سنجیدہ پوسٹ ہے اس کو ریکارڈ میں رکھ لیں پھر نہ کہنا کہ ہمیں خبر نہ ہوئی۔ جس سرعت اور تیزی سے تحریک عدم اعتماد مسترد ھوئی اسی تیزی سے اسمبلی تحلیل کی گئی۔ صدر کو ہر دور میں ربڑ اسٹیمپ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ تمام دھڑے اس وقت اپنی اپنی جیت کی خوشیاں منا رہے ہیں ۔اپوزیشن سمجھتی ہے وہ جیت گئے جبکہ کپتان کے حمایتی سمجھتے ہیں خان بازی لے گیا ۔زیادہ خوش ہونے کی ضرورت نہیں ۔پکچر ابھی باقی ہے ۔مکمل فلم کے اختتام سے پہلے ہی کہانی سے نتیجہ اخذ کرنا قبل از وقت ہو گا۔ابھی کلائمکس باقی ہے ۔پی ٹی آئی کلچر اور بھارت کی بی جے پی میں کوئی خاص فرق نہیں ۔ پی ٹی آئی میں جانے والے حاجی اور چھوڑنے والے کتے۔سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کو ماں بہن کی گالیاں ۔ غنڈہ عمران خان کہتا ہے کہ انہیں چھوڑنے والونکے بچوں کی شادیاں نہیںہونگی۔ کیوں خاں صاحب یہ بات کچرا اور گندگی جمع کرتے ہوئے سوچنا تھا۔ ریحام خان کو پہلے مادر ملت اور اپنی ماں قرار دیا۔ جب اس نے چھوڑ دیا تو اسے گشتی قرار دے دیا۔ یہی کام پاکستانی سیاست میں ایم کیو ایم کر چکی ہے۔ اب تو پی ٹی آئی کے ہمدردوں کیسوا پورا پاکستان غدار اور وطن دشمن ہے۔ صرف یہی لوگ عقل کل ہیں ،مسلمان اور وطن پرست ہیں۔اب تو انکے ماں باپ بھی غدار ہوئے جو پی ٹی آئی کے وجود سے پہلے کی پیدائش ہیں۔ کچھ نشئی لوگ جب نئے نئے اسلام قبول کرتے ہیں ۔ توان کو سارا جہاں مرتد اور کافر نظر آتاہے۔وہ اپنے علاوہ کسی کو مسلمان، دیانتدار اور متقی تصور نہیں کرتے۔یہی حال آجکل عمران خان اور یوتھ بریگیڈ کا ہے۔ گورنر پنجاب سرور چوہدری کو عہدے سے برطرف کردیا گیا۔ سابق گورنر پنجاب نے کہا کہ مجھ اے غیر آئینی اقدام کا پریشر تھا۔ میرے انکار پر مجھے برطرف کیا گیا۔میں بزدار کی کرپشن پر خاموش رہا۔ ڈپٹی کمشنر اور ایس پی کی نوکریوں کے لئے کڑوڑوں روپے وصول کئے جاتے تھے۔ علیم خان نے بھی پریس کانفرنس میں نیا کٹا کھول دیا ھے۔انکا کہنا ھے کہ جو جو عمران کو چھوڑ گئے ھیں وہ غدار اور وطن دشمن ٹھہرے۔ علیم خان کا کہنا ہے کہ جب عمران خان اپوزیشن میں تھے تو انکے گھر امریکن ایمبیسڈر ملاقات کے لئے آتے تھے۔ تو پھر تو عمران بھی غدار ہوئے۔ بائیس کڑوڑ کا ملک امریکہ، چائینہ اور روس کے درمیان سینڈوچ بنا ھے۔ جب آپ چاہئیے ہیں کہ ہمارے اندرونی معاملات میں کوئی مداخلت نہ کرے تو ان سے قرض اور امداد لینا بند کریں۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ ہم نے ساڑھے تین سال جدوجہد کی ہے۔ اس غیر آئینی اقدام پر آرٹیکل 6 کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ریاست مدینہ کے امیر المومنین کے اس اقدام سے آئینی بحران پیدا ہو گیاہے۔ملک کی اس بحرانی کیفیت میں آئندہ مہنگائی کا شدید طوفان آنے والا ہے۔ڈالر 188 روپے کا ہو چکاہے ۔پیٹرول کی قیمتیں آسمان پر پہنچتی دکھائی دیتی ہیں۔ بھتہ قومی موومنٹ کے خواب چکناچور ۔صوبائی وزارتیں ، گورنر شپ کورٹ اینڈ شپنگ کی منسٹری بلی کے خواب میں چھچھڑے ثابت ہوئے۔ چوہدری برادران کی آخری موومنٹ نے انہیں ذلت سے بچا لیا۔ آصف زرداری کی انوسٹمنٹ ضائع۔ مولانا کے ساتھ صدارت کا پرینک ہوگیا۔ مریم اور بلاول کو 220 وولٹ کا جھٹکا۔ عمران کا یہ غیر آئینی اقدام نیوٹرل کی مرضی کے عین مطابق تھا۔ یوٹرن کے ماسٹر نے پوری پچ ہی اکھاڑ دی۔ وزیراعظم کے اقدام نے اپوزیشن کے اوساں خطا کردئیے۔تحریک عدم اعتماد ملکی حود مختاری اور سالمیت کے خلاف قرار۔ پنجاب اسمبلی میں بھی تحریک عدم اعتماد پیش نہ ہو سکی ۔پی ٹی آئی کی خواتین نے اسمبلی میں ن لیگی ارکان پر حملہ کردیا۔ جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس کو ملتوی کردیا۔ خمزہ شریف کے مطابق اسپیکر اسمبلی نے آئین کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔ عمران خان نے بیشک غیر آئینی کام کیا ہو لیکن آج تمام سیاسی کھڑپینچوں کو احساس ھوا ھو گا کہ جو قوانین یا آئینی ترامیم انہوں نے اپنی سہولت کے لئے کر رکھی تھیں آج اسی کا شکار ھوئے ۔ تمام کی تمام اپوزیشن کے منہ لٹک گئے ۔ ایم کیو ایم کی ڈیل میں انکے دفاتر کھلنے تھے اور تمام دہشت گرد اور قاتلوں کی رہائی متوقع تھی ۔میاں نواز شریف اور اسحاق ڈار نے ملک میں واپس آنا تھا۔ شہباز شریف وزیراعظم اور مولانا فضل الرحمن نے صدارت سنبھالنا تھی ۔لیکن عمران خان اور جنرل باجوہ نے ایسا نہیں ھونے دیا۔میاں شہباز شریف کی شیروانی لٹکی رہ گئی ۔صدرمحترم جناب خضرت مولانا فضل الرحمن مدظلی علیہ کا جبہ گاڑی میں پڑا رہ گیا ،پہننے کی مہلت ہی نہ ملی ۔ وزیرخارجہ بلاول زرداری کا نیا پینٹ کوٹ دھرے کا دھرا رہ گیا۔نواز شریف کے لئے بک چارٹر جہاز کی ایڈوانس بکنگ کا نقصان ہو گیا۔ اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار انگلینڈ میں بجٹ بناتے رہ گئے ۔
پھودو فلیٹ کمپنی تاجا حوالدار
ہماری سیاسی اشرافیہ ایکدوسرے کے لئے غیر اخلاقی، گھٹیا اور انتہائی سطحی زبان استعمال کرتے ہوئے، غدار، وطن دشمنی کے سرٹیفکیٹ بانٹ رہے ہیں۔ سارے مومن اور تاجا حوالدار کی قیادت میں تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں، جو کل انہی غدار پارٹیوں کی زینت تھے آج انکی نظر میں وہی محب وطن اور مسلمان ہیں۔آگے دیکھئے باجوہ اینڈ کمپنی تانے حوالدار کے ساتھ ملکر کیا گل کھلاتی ہے۔
٭٭٭