عید مبارک ماہ شوال المکرم!!!

0
306
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

محترم قارئین کرام آپ کی خدمت میں سید کاظم رضا سلام پہنچے ،آج اپنے قریبی دوست اقبال بھائی کی تحقیق سے ایک اقتباس آپکی خدمت میں حاضر ہے، اُمید ہے آپ پڑھ کر محظوظ ہونگے ۔شوال المکرم : اسلامی تقویم کے دسویں مہینے کا نام شوال المکرم ہے۔ اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ یہ ”شوال ”سے ماخوذ ہے جس کے معنی” اونٹنی کا دم اُٹھانا یعنی کوچ کرنا ہے”، اس مہینہ میں عربوں میں سیر و سیاحت اور شکار کا رجحان تھا، اس مناسبت سے اس کا نام شوال رکھا گیا۔اس مہینہ کی پہلی تاریخ کو مسلمانوں کا خوشی کا تہوار عید الفطر ہوتا ہے جس کو یوم الرحم بھی کہتے ہیں کیونکہ یہ دن اللہ تعالیٰ کی اپنے بندوں پر رحمت کا دن ہے۔ یہ عید میٹھی عید کہلاتی ہے اس لئے کہ اس روز اللہ تعالیٰ نے شہد کی مکھی کو شہد بنانے کا الہام کیا تھا، عید کے دن نماز عید سے قبل میٹھا کھانا مسنون ہے ۔ یکم شوال کی ایک اورخصوصیت یہ ہے کہ اس دن اللہ تعالیٰ نے جنت پیدا فرمائی اور اس میں بہشت کا درختِ طوبی لگایا جس کی شاخیں ہر ایک اہل جنت کے مکان پر چھائی ہوئی ہوں گی، گویا ایک مہینے کے روزوں کے ثمر میں عید کا دن اللہ تعالیٰ کی جانب سے عطا کیا گیا ، وہ ارمغانب ہشت ہے جو سایہ رحمت خدا وندی ہے ۔ یہ عظیم الشان دن اللہ کے یہاں خوشی کا دن ہے جس دن اللہ کی رحمت کا دریا جوش میںرہتا ہے، اس خوشی میں بندوں کو شریک کرنے سے قبل اللہ تعالیٰ نے ایک مہینہ بندوں کی تربیت کے لئے رکھا ہے تاکہ وہ اس دن کی خوشی اپنے رب کی خوشنودی کے ساتھ منائیں اور اسکا فیض اور انعام پائیں، یہ دن اختلافات کو بھلا کر التفات اور باہم شیر و شکرہوجانے کا دن ہے، شب عید کو احادیث مبارکہ میں لیلتہ الجائزہ (انعام کی رات )کا نام دیا گیا ہے ۔اس رات کو عبادت کرنے کے بھی ویسے ہی فضائل ہیں جو رمضان کریم کی راتوں کے ہیں یہ شب عبادت میں مشغول بندوں کے لئے انعام کی رات اس لئے ہے تاکہ یومعید کی خوشی منانے کے لئے بندہ اپنے پروردگار کی مرضیات کا دن بن جائے اور عید کا دن اسکے لئے واقعتا ارمغان بہشت ثابت ہو ۔ یکم شوال اللہ تعالیٰ کی جانب سے سیدنا حضرت جبرائیل علیہ الصلو والسلام کو وحی کے لئے منتخب فرمانے کا دن بھی ہے، اسیدن فرعون کے جادوگروں نے توبہ کی تھی۔ ( فضائل ایام و الشہور ، صفحہ ٣٤٤،غنیہ الطالبین صفحہ٥٠٤، مکاشف القلوب صفحہ٣٩٦ )ماہ شوال کی چوتھی تاریخ کو سیدالعالمین رحم اللعالمین صلی اللہ علیہ وسلم نجران کے نصرانیوں کے ساتھ مباہلہ کیلئے نکلے تھے، اس ماہ مبارک ہی میں جنگ احدہوئی تھی، پندرہویں شوال کو ہوئی لڑائی میں سید الشہدا حضرت امیر حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہہ کی شہادت ہوئی تھی، اس ماہ کی پچیس تاریخ سے آخرِ ماہ تک جتنے دن ہیں وہ قوم عاد کے لئے منحوس دن تھے ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here