اسقاط حمل کی قانونی حیثیت کو اُلٹنے کے حوالے سے سپریم کورٹ کی خفیہ رپورٹ منظر عام پر

0
82

نیویارک (پاکستان نیوز)خفیہ طور پر منظر عام پر آنے والی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ اسقاط حمل کی قانونی حیثیت تبدیل کرنے کی خواہاں تھی ، پولیٹیکو کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ اور وائٹ ہائوس کی جانب سے اس خفیہ رپورٹ پر رائے دینے سے انکار کر دیا گیا ہے، رپورٹ میں مزیدبتایا گیا کہ ریپبلکن کی طرف سے مقرر کردہ دیگر چار ججوں کلیرنس تھامس، نیل گورسچ، بریٹ کیوانا اور ایمی کونی بیرٹ نے اس حوالے سے منعقدہ کانفرنس میں الیٹو کا ساتھ دیا۔عدلیہ کی جانب سے زبانی دلیل کوئی اہمیت نہیں رکھتی ہے، کوئی فیصلہ تب ہی حتمی ہوتا ہے جب اسے عدالت کے ذریعہ شائع کیا جائے۔نیل کٹیال نامی وکیل نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اگر رپورٹ درست ہے تو یہ سپریم کورٹ سے اب تک کی پہلی بڑی لیک ہو گی۔نیویارک کی گورنر کیتھی ہوشل نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کی رائے کے بظاہر مسودہ سے خوفزدہ ہیں اور نیویارک خواتین کے تولیدی حقوق کے دفاع سے پیچھے نہیں ہٹیں گی۔ہم یہ جنگ بہت طویل عرصے سے لڑ رہے ہیں۔ میں پیچھے جانے سے انکاری ہوں۔ میں اپنی نئی پوتی کو ان حقوق کے لیے لڑنے کی اجازت دینے سے انکار کرتی ہوں جن کے لیے نسلوں نے جنگ لڑی اور جیتی ہے ان حقوق کی ضمانت دی جانی چاہئے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here