پاکستان خطے میں مزیدمستحکم ، بھارت کی خارجہ پالیسی ناکامی کا شکار

0
89

واشنگٹن( پاکستان نیوز) افغانستان میں طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد ساوتھ ایشیاء میں طالبان کا دبائو مزید بڑھے گا اور ہمسایہ ممالک طالبان کے خوف کی وجہ سے انکی حکومت کو تسلیم کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔واشنگٹن ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ سمیت دیگر بڑی طاقتوں کی جانب سے لگائی گئی پابندیاں طالبان کا راستہ نہیں روک سکیں گی کیونکہ چین پاکستان، ایران، روس اور ترکی سمیت دیگر ممالک طالبان کی مدد کھلم کھلا یا پھر خفیہ طور پر کرتے رہیں گے جس سے اس ریجن میں امریکہ کا اثرورسوخ کم ہو گا۔ سابق امریکی نائب وزیر خارجہ رچرڈ آرمٹیج کا کہنا ہے کہ افغانستان طالبان کے قبضہ کے بعد پاکستان وہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا جو اس کا مقصد تھا یعنی کہ بھارت کے مقابلے میں اسٹرٹیجک ڈیتھ، لہٰذا اب پاکستان کی حکومت کے نقطہ نظر سے حالات معمول پر آگئے ہیں۔ پروفیسر پردیپ جیندر کا کہنا ہے کہ بھارت کی نارتھ ایسٹ کی سات ریاستوں میں طاقتور علیحدگی پسند گروپ الگ ہونے کی جدوجہد کر رہے ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت میں بغاوت کی آگ سلگ رہی ہے اور بھارت ٹوٹنے کی جانب گامزن ہے۔ اس کی فارن پالیسی ناکام ہو چکی، ادارے و حکومتی وزراء کرپٹ اور اقلیتوں کی نسل کشی کی وارداتوں نے ملک میں عدم استحکام پیدا کر دیا ہے۔ پروفیسر جیسویر کور نے کہا کہ چین نے بھارت سے کئی علاقے چھین لیے ہیں، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایک بار بھی خوف کے مارے چین اور طالبان کا نام لیکر تنقید نہیں کی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here