مسلمانوں کیخلاف استعمال ہونیوالے بڑے فیس بک گروپ کا پردہ فاش

0
172

نیویارک (پاکستان نیوز)جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے وکیل مارک ٹیٹز نے امریکہ میں نفرت آمیزی کو ہوا دینے کے لیے فیس بک پر گروپ قائم کر لیا ، گروپ کو ”فائیٹ اگینسٹ لیبرلزم، سوشلزم اینڈ اسلام” کا نام دیا گیا ہے، جس کے کم و بیش 5 ہزار سے زائد ممبرز ہیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ اس گروپ میں شیئر کی جانے والی پوسٹس صرف اراکین کی رسائی میں ہوتی ہیں، عام لوگ ان کو نہیں دیکھ سکتے ہیں ، گروپ کی جانب سے فیس بک ممبرز کو بھی خدا کے نام پر اکٹھے ہوتے ہوئے اس گروپ کو جوائن کرنے کیلئے قائل کیا جا رہا ہے ، گروپ کے پوسٹس میں اسلام مخالف مواد شامل ہیں جس میں باحجاب مسلم خواتین کے سروں کو بندوق سے تشبیہ دیا گیا ہے ، ایک اندازے کے مطابق گروپ میں ممبرز کی تعداد 3 لاکھ 20 ہزار سے زائد بتائی جا رہی ہے ، فیس بک کو رپورٹ کیے جانے کے باوجود پلیٹ فارم کے اپنے رپورٹنگ سسٹم کے ذریعے ان میں سے کسی بھی گروپ کو نہیں ہٹایا گیا ہے۔سی سی ڈی ایچ کے محققین نے بتایا کہ فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، ٹویٹر اور یوٹیوب 89 فیصد پوسٹس پر عمل کرنے میں ناکام رہے جن میں مسلم مخالف نفرت اور اسلام فوبک مواد کی اطلاع دی گئی تھی۔ تمام پلیٹ فارمز پر محققین نے 530 پوسٹس کی نشاندہی کی اور ان کی اطلاع دی جن میں “پریشان کن، متعصبانہ اور غیر انسانی مواد تھا جو نسل پرستانہ خاکوں، سازشوں اور جھوٹے دعووں کے ذریعے مسلمان لوگوں کو نشانہ بناتا ہے۔مجموعی طور پر ان پوسٹس کو کم از کم 25 ملین بار دیکھا گیا۔سی سی ڈی ایچ کے چیف ایگزیکٹیو عمران احمد نے کہا کہ ہم نے جس نفرت انگیز مواد کا پردہ فاش کیا ہے ان میں سے زیادہ تر صریح اور تلاش کرنا آسان تھا یہاں تک کہ کھلے عام اسلامو فوبک ہیش ٹیگز بھی گردش کر رہے ہیں، اور لاکھوں صارفین جن کا تعلق مسلم مخالف منافرت کی تبلیغ کے لیے وقف گروپوں سے ہے۔ٹویٹر نے کہا کہ وہ مذہب کی بنیاد پر لوگوں کے ساتھ بدسلوکی یا ہراساں کرنے کو برداشت نہیں کرتا اور اس خودکار نظام کی تعریف کی جو اس کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے والے مواد کو پکڑنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اگرچہ بیان میں رپورٹ میں کیے گئے کسی بھی مخصوص دعوے پر توجہ نہیں دی گئی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here