واشنگٹن ڈی سی(پاکستان نیوز) محکمہ انصاف نے ایک امریکی شہری اور چار چینی انٹیلی جنس افسران پر مبینہ طور پر جاسوسی کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی ہے۔استغاثہ نے وضاحت کی کہ نیویارک کے رہائشی 73 سالہ شوجن وانگ نے چین کی منسٹری آف سٹیٹ سیکیورٹی (ایم ایس ایس) کے چار ارکان کے ساتھ کام کیا اور انہیں جمہوریت نواز گروپ کے ارکان کے بارے میں رپورٹ کیا جو اس نے کوئنز میں دیکھے تھے۔فرد جرم میں الزام لگایا گیا کہ وانگ نے کم از کم 2005 سے 16 مارچ 2022 تک عوامی جمہوریہ چین کے ایجنٹ کے طور پر کام کیا، چین کے مخالفین، انسانی حقوق کے رہنما اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور دیگر جگہوں پر جمہوریت کے حامی اور ان معلومات کو پی آر سی تک پہنچانا تھا، وفاقی حکام نے وضاحت کی کہ چینی حکام نے وانگ کو ہدایت کی کہ وہ ایسے لوگوں اور گروہوں کو نشانہ بنائیں جو ایغور، تبت، جیسے اسباب کی حمایت کرتے ہیں۔وانگ نے مبینہ طور پر چین میں ایم ایس ایس حکام سے ملاقات کی، ایک میسجنگ ایپلی کیشن کے ذریعے ان کے ساتھ بات چیت کی، اور ای میل ڈائریوں کے ذریعے ان کے ساتھ معلومات شیئر کیں۔DOJ کے نیشنل سیکیورٹی ڈویژن کے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل میتھیو اولسن نے ایک بیان میں اعلان کیا ہم PRC یا کسی آمرانہ حکومت کی طرف سے اپنے ملک میں جابرانہ اقدامات برآمد کرنے کی کوششوں کو برداشت نہیں کریں گے۔امریکی سینیٹر مارکو روبیو نے میامی شہر کے میئر اور ریاستہائے متحدہ کی کانفرنس آف میئرز (USCM) کے صدر فرانسس سواریز کو چینی کمیونسٹ پارٹی (CCP) کی جانب سے مقامی سطح پر اثر و رسوخ حاصل کرنے کی کوششوں کے بارے میں ایک خط بھیجا ہے۔ حکام روبیو نے ان پر جون میں USCM کی سالانہ میٹنگ میں CCP جاسوسی اور اثر رسوخ کی کارروائیوں کا معاملہ اٹھانے کے لیے دباؤ ڈالا۔ یہ خط اس ہفتے کے شروع میں سٹی آف میامی بیچ کے انتخاب کے بعد آیا ہے جس میں سی سی پی کے زیر کنٹرول براڈکاسٹر چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک (سی جی ٹی این) کے نمائندوں کی میزبانی کی گئی ہے۔