نیویارک(پاکستان نیوز) امریکہ کی سب سے بڑی کمپنی ”فائزر “ نے کوروناویکسین کی فراہمی کیلئے 15دسمبر کی تاریخ کا اعلان کر دیا ہے ، اس سلسلے میں دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکہ میں سب سے بڑا ویکسین آپریشن شروع کیا جائے گا جس کا آغاز نیویارک سے ہوگا ، گورنر کومیو نے بتایا کہ کرونا ویکسین کی پہلی کھیپ فائزر کمپنی کی جانب سے 15دسمبر کو فراہم کی جائے گی جس میں ویکسین کی تعداد 1لاکھ 70ہزار کے قریب ہوگی ،مجموعی طور پر ملک بھر میں 4کروڑ ویکسین فراہم کی جائیں گی جس سے 2 کروڑ افراد مستفید ہوں گے ، پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر کومیو کا کہنا تھا کہ کورونا ویکسین کو گھر گھر عوام تک پہنچانے کے لیے ہزاروں ہیلتھ ورکروں کی ضرورت پڑے گی جس کے لیے ہمیں اچھے خاصے بجٹ کی ضرورت ہے ، میری ڈیموکریٹس ، سینیٹرز اور دیگر اعلیٰ حکام سے اس سلسلے میں بات جیت ہوئی ہے ، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ صرف ویکسین کی دستیابی کافی نہیں ہے بلکہ اس کی لوگوں تک رسائی بہت اہمیت کی حامل ہے لیکن اس وقت صورتحال یہ ہے کہ لوکل حکومتوں کے پاس فنڈز دستیاب نہیں ہیں جس کی وجہ سے وہ پہلے ہی ورکرز کو ملازمت سے نکال رہی ہیں جبکہ ویکسین پروگرام شروع کرنے کے لیے سینیٹرل ورکرز کی ضرورت ہوگی اور اس کے لیے اربوں ڈالر کا بجٹ درکار ہوگا اور وفاقی حکومت اتنی بڑی تعداد میں بجٹ فراہم کرنے کے لیے تیار نہیں ہے ،کومیو کورونا ویکسین آپریشن کو انجام دینے کے لیے سابق ایڈی لیری سکوارٹز کو ذمہ داریاں تفویض کرنے کے خواہاں ہیں ،ا سٹیٹ رپورٹ کے مطابق نیویارک میں مزید 70افراد کورونا وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ چار ہزار کے قریب ہسپتالوں میں داخل ہیں جن میں سے 373وینٹی لیٹرز پر موجود ہیں ، کومیو نے بتایا کہ ہمارے اعدادوشمار اور منصوبے کے مطابق ہمیں کورونا ویکسین آپریشن کے لیے مجموعی طور پر 14بلین ڈالر کا بجٹ درکار ہیں جبکہ ہمارے پاس اس وقت چار بلین ڈالر موجو د ہیں اور اس سلسلے میں ہمیں مزید 10بلین ڈالر درکار ہیں ۔کیئرز ایکٹ فنڈ کی بات کی جائے تو اس سلسلے میں وفاقی حکومت ہمیں 5.1 بلین ڈالر ز کے فنڈ دے سکتی ہے جس کو ہم 30دسمبر تک استعمال میں لا سکتے ہیں کیونکہ اس کے بعد اس فنڈ کی معیاد ختم ہوجائے گی ، کیئرز ایکٹ فنڈز کو ملانے کے باوجود ہمیں دس بلین ڈالر کے سرمائے کی ضرورت پڑے گی ، بجٹ کو نہ صرف ویکسین کو گھر گھر یا مریض تک فراہمی کیلئے استعمال کیا جائے گا بلکہ مستقبل میں مزید نئے کیسوں سے بھی بچنے کے لیے کارروائی عمل میں لائی جا سکے گی ۔