نئی دہلی:
نصیرالدین شاہ سمیت بھارتی شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے نامور فنکاروں نے عوام سے مودی اور اس کی نفرت پر مبنی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے بی جے پی کو ووٹ نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔
بھارت میں عام انتخابات رواں ماہ 11 اپریل سے شروع ہورہے ہیں اس موقع پر جہاں حکمران جماعت بی جے پی سمیت متعدد سیاسی جماعتیں انتخابی مہم سے لوگوں اپنی جماعت کو ووٹ کرنے کے لیے قائل کررہی ہیں وہیں بھارتی وزیراعظم مودی کی نفرت پر مبنی پالیسیوں سے نالاں نامور بھارتی اداکار نصیرالدین شاہ اور کونکنا سین شرما سمیت 600 سے زائد تھیٹر آرٹسٹوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کیاہے جس میں انہوں نے بھارتی عوام سے نفرت اور بے چینی پر مبنی جماعت کو ووٹ کے ذریعے اقتدار سے باہر نکالنے کی درخواست کی ہے۔
اس بیان پر نامور بالی ووڈ اداکار نصیرالدین شاہ، کونکنا سین شرما،رتنا پاٹھک، آمول پالیکر، انوراگ کیشپ، ڈولی ٹھاکر سمیت تقریباً 616 فنکاروں نے دستخط کیے ہیں۔ مشترکہ بیان میں درخواست کی گئی ہے کہ عوام بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے خلاف ووٹ دیں اور صرف سیکیولر، جمہوری اور باضابطہ بھارت کے لیے ووٹ کریں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حالیہ انتخابات بھارتی تاریخ کے اہم ترین الیکشن ہیں لہٰذا کمزور کو طاقت میں لانے، آزادی کی حفاظت، ماحول کی حفاظت اور سائنسی سوچ کو اقتدار میں لانے کے لیے ووٹ کریں۔ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی ترقی کے وعدے پر اقتدار میں آئی تھی تاہم حکومت میں آنے کے بعد اس نے نفرت اور تشدد پھیلانے کے لیے انتہا پسند ہندوؤں کو کھلی چھوٹ دے دی۔5 سال قبل جس انسان کو قوم کا محافظ بناکر پیش کیاگیا اس نے اپنی پالیسیوں سے لاکھوں کی معیشت کو تباہ کردیا۔
فنکاروں کا کہنا ہے کہ آج بھارت خطرے میں ہے، آج ہمارے گانے، رقص، ہنسی سب خطرے میں ہے، آج ہمارا آئین خطرے میں ہے، انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ ہمارے آئین کی حفاظت کے لیے مدد کریں اور بھارت میں اندھیرا پھیلانے والی قوتوں اور بربریت پھیلانے والوں کو شکست دینے کے لیے ووٹ کریں، بی جے پی اور اس کی نفرت پر مبنی سیاست کو طاقت سے باہر کرنے کے لیے ووٹ کریں۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے وسط سے بھارت میں انتخابات کا عمل شروع ہورہا ہے مودی نے ذاتی طور پر اکشے کمار، کرن جوہر، اے آر رحمان سمیت متعدد فنکاروں کو ٹوئٹر پر ووٹ دینے کے لیے ہدایت کررکھی ہے۔