کراچی:
ڈرامہ ’میرے پاس تم ‘ میں شہوار کا کردار ادا کرنے والے عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ ڈرامہ میں ہمایوں سعید کے کچھ سین نے مجھے بھی رلا دیا تھا۔
عدنان صدیقی نے ڈرامے سے متعلق خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بالکل بھی اندازہ نہیں تھا کہ اس ڈرامے کو اس طرح پزیرائی ملے گی۔ لیکن جو میں کچھ بھی کر رہا ہوں میں اس کی ذمہ داری بھی لے رہا ہوں۔ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ لوگ گالیاں دے رہے ہیں۔ لوگ تو شہوار ،دانش اور مہوش کو بھی بُرا کہہ رہے ہیں اس کا مطلب ہم کردار صحیح طرح سے ادا کر رہے ہیں کیوں کہ ہر کردار اپنے سانچے میں جا کر بیٹھ گیا ہے۔
اداکار نے کہا کہ ایسا وقت آتا ہے کہ جب آپ کی زندگی میں ایسا ڈرامہ آجاتا ہے کہ ہر جانب لوگ آپ کی باتیں کرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ مجھے بتایا گیا کہ 55 فیصد مرد حضرات یہ ڈرامہ سیریل دیکھ رہے ہیں لیکن یہ کوئی عام بات نہیں بلکہ ہمارے لئے بڑی کامیابی ہے۔
عدنان صدیقی نے یہ بھی کہا کہ مجھے یہ ڈرامہ کرنے میں بہت مشکلات پیش آرہی ہیں۔ ہر صبح مجھے یہ لگتا تھا کہ جیسے میں کوئی امتحان دینے جا رہا ہوں کیوں کہ مجھے ڈرامہ کے ڈائیلاگ یاد نہیں ہو رہے تھے، ڈائیلاگ مشکل نہیں ہیں لیکن جس انداز سے کہنا ہے وہ عمل کافی مشکل ترین ہوتا ہے اور اگر میں نے اس انداز سے ادا نہیں کیا تو شہوار کے کردار سے نا انصافی ہوگی۔
عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ اس ڈرامے میں ہر کردار اہمیت کا حامل ہے لیکن ہمایوں نے کچھ ایسے بھی سین کئے ہیں جس پر میں بھی رو گیا تھا بالخصوص جب دانش اپنے والد کی بات کرتا ہے اس دوران مجھے اپنے آنسو روکنا بھی مشکل ہو گیا تھا۔ کیوں کہ جس انداز سے اس نے کہا جس انداز سے اس نے اپنے والد کا ذکر کیا مجھے یقین ہے کہ اس وقت اس کے ذہن میں اس کے والد صاحب ہوں گے اور میرے ذہن میں بھی میرے والد آگئے۔اور اس دوران ایسی فضا قائم ہو گئی تھی کہ میرے آنکھیں نم ہو گئی تھیں۔ جس پر میں ہمایوں کی اداکاری پر انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔