کراچی:
درخشاں پولیس نے نوعمر گھریلو ملازمہ کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے 5 افراد کو گرفتار کرلیا۔
قیوم آباد سی ایریا کی رہائشی 14 سالہ شبانہ نے درخشاں پولیس کو بیان دیا ہے کہ تقریباً چار پانچ ماہ قبل 2 خواتین انعم اور صفیہ اسرار نامی شخص کے ساتھ میرے والدین کے پاس آئیں اور انھوں نے مجھے بنگلے پر کام دلوانے کا کہاجس پر میرے والدین نے ہاں کردی۔
مدعیہ کا کہنا ہے کہ یہ تینوں مجھے مختلف بنگلوں پر لے جاتے اور مجھے نشہ آور چیز کھلا تے جس کے بعد مختلف لوگ زبردستی میرے ساتھ زیادتی کرتے۔ آج سے تقریباً دس روز قبل مجھے نشاط کمرشل لین نمبر 9 ڈیفنس فیز 6 میں ایک فلیٹ پر لے جایا گیا جہاں نشا، مرینہ مہرین عرف کرن اور عمران نامی شخص پہلے سے موجود تھا اور ان تمام لوگوں نے مجھے نشہ آور چیزیں کھلا کر اور تشدد کرکے اسرار عباسی اور بلال سمیت دیگر نامعلوم افراد کے حوالے کردیا جنہوں نے مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
مدعیہ شبانہ کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ روز موقع پا کر فلیٹ سے بھاگ نکلی اور اپنے گھر جا کر والدین کو تمام صورتحال سے آگاہ کیا۔ متاثرہ شبانہ نے تھانے میں رپورٹ درج کراتے ہوئے کہا کہ صفیہ، انعم، عمران نشا، مرینہ مہرین عرف کرن، اسرار عباسی اور بلال سمیت دیگر نامعلوم صورت شناس افراد نے مجھے نشہ آور چیزیں کھلا کر میرے ساتھ زبردستی زیادتی کی ہے، لہٰذا ان کے خلاف کارروائی کی جائے، جس پر درخشاں پولیس نے شبانہ کی مدعیت میں نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ نمبر 362/19 درج کرلیا۔
ایس ایچ او درخشاں شاہجہاں لاشاری نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ پولیس نے 3 خواتین سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے جس میں انعم اور صفیہ سمیت 3 خواتین جبکہ اسرار عباسی اور بلال عرف ٹینشن نامی شخص شامل ہے، پولیس دیگر کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے۔