واشنگٹن ڈی سی(پاکستان نیوز) ڈیموکریٹک ریپبلیکن الہان عمر نے بچوں میں بھوک کو مٹانے کے لیے سکولوں میں مفت کھانے کے پروگرام کو توسیع دینے کا مطالبہ کر دیا ہے ، ہمیں ایسی پالیسی تشکیل دینا ہوگی جس سے سیاسی، معاشی اور اخلاقی طور پر بے فکری ہو، حکومت کے پاس یہ ثابت کرنے کا اچھا موقع ہے کہ وہ عوام کی تمام ضروریات کو پورا کرنے کے قابل ہے ، پچھلے مہینے کے آخر میں، ہاؤس اور سینیٹ نے سمجھوتہ کرنے والی قانون سازی منظور کی جو کہ آنے والے تعلیمی سال کے بجائے صرف موسم گرما تک سکول کے کھانے کی موجودہ چھوٹ میں توسیع کرتی ہے، جس کی GOP نے مخالفت کی۔ اصل میں 2020 کے وسط میں منظور شدہ، چھوٹ نے سکولوں کو ریگولیٹری بوجھ جیسے کہ آمدنی پر مبنی اہلیت کے تقاضوں کو کم کرنے کی اجازت دی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ طلباء کو مفت کھانا فراہم کیا جا سکے۔جمعہ کو من پوسٹ سے گفتگوکے دوران الہان عمر نے کہا کہ “MEALS ایکٹ سکولوں کو اپنے کھانے کے پروگرام میں تبدیلیاں کرنے کے لیے لچک دیتا ہے تاکہ طلبا کو کھانا فراہم کرنے کی ان کی اہلیت کو یقینی بنایا جا سکے اور کھانے کی فراہمی کے مقصد کے لیے وفاقی اخراجات میں اضافے کی اجازت دی جائے۔تقریبا 22 ملین بچے وبائی مرض سے پہلے اسکول کے کھانے پر انحصار کرتے تھے، اور یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ MEALS ایکٹ اور اس کے نتیجے میں چھوٹ نے مزید 10 ملین کو کھانا کھلانے میں مدد کی۔