سوڈان میں پُرتشدد مظاہروں کے بعد فوج اور اپوزیشن عبوری حکومت کے قیام پر متفق

0
295

خرطوم:

سوڈان میں ثابت قدم عوام نے فوج کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا جس کے بعد آمر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مشترکہ عبوری حکومت کے قیام پر اتفاق کرلیا گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افریقی یونین کے مذاکرات کاروں کی کاوشیں رنگ لے آئیں، اپوزیشن جماعت نے مظاہروں کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے فوجی حکومت سے بیزار عوام کو عبوری حکومت کے قیام کا مژدہ سنایا ہے۔ فریقین کے درمیان 3 برس کے لیے انتقال اقتدار کے فارمولے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

سوڈان کی فوج اور اپوزیشن کی شراکتِ اقتدار پر مشتمل ایک عبوری حکومت کے قیام کے فارمولے میں لیے طے پایا ہے کہ مرکزی اپوزیشن ’ڈیکلیئریشن آف فریڈم اینڈ چینج فورسز‘ اور فوج باری باری اعلیٰ سطح کونسل کی سربراہی کریں گے جس کے بعد انتخابات کرائے جائیں گے۔

 

یہ پڑھیں :  فوج نے 30 سال سے برسر اقتدار صدر عمر البشیر کا تختہ الٹ دیا

فریقین کے درمیان مظاہروں کے دوران پُر تشدد واقعات کی تحقیقات اور ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دلوانے کے لیے بھی اتفاق ہوا ہے جس کے لیے اعلیٰ عدالت کے ججز پر مشتمل ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی۔

واضح رہے کہ رواں برس اپریل میں صدر عمر البشیر کو اقتدار سے علیحدہ ہونے کے لیے مجبور کردیا گیا تھا جس کے بعد ملکی امور کی کمان بھی فوج نے سنبھال لی تھی تاہم صدر کے حامیوں نے آمر حکومت کو مسترد کرتے ہوئے آرمی ہیڈ آفس کا گھیراؤ جاری رکھا، ملک گیر مظاہروں میں 40 سے زائد ہلاکتیں بھی ہوئی تھیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here