سیاسی بحران کے خاتمے تک معیشت مزید نیچے جائیگی :عمران خان

0
76

اسلام آباد ( پاکستان نیوز ) عمران خان کا کہنا ہے کہ اب ہمیں سبق سیکھنا ہوگا، جب تک سیاسی بحران ختم نہیں ہوگا معیشت مزید نیچے کی طرف جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب ضمنی الیکشن میں فتح کے بعد عمران خان نے عوام سے خطاب میں کہا کہ اگرضمنی الیکشن کی طرح ہی الیکشن کرانا ہے تو بحران بڑھے گا، ضمنی الیکشن میں ہمیں ہرانے کے لیے ہرحربہ استعمال کیا گیا، سپریم کورٹ کا فیصلہ تھا ریاست کی کسی قسم کی مداخلت نہیں ہو گی، ہرجگہ سے ہمارے لوگوں کو پولیس سے ڈرایا، دھمکایا گیا، ضمنی الیکشن میں ریاستی مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا، جن پولیس افسران نے ان کے جیالے بن کرمدد کی ایک ایک کا نام یاد ہے، مجھے سب سے زیادہ افسوس چیف الیکشن کمشنر پر ہے، سکندر سلطان راجہ میں اہلیت ہی نہیں ہے، 40 لاکھ مردہ افراد کوبھی ووٹرزلسٹ میں ڈالا گیا، اس چیف الیکشن کمشنر پر ہمیں کوئی اعتماد نہیں۔عمران خان نے کہا کہ اب ہمیں سبق سیکھنا ہوگا، جب تک سیاسی بحران ختم نہیں ہوگا معیشت مزید نیچے کی طرف جائے گی، مجھے خطرہ ہے حالات مزید خراب نہ ہوجائیں، ایک ہی راستہ ملک میں شفاف الیکشن ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت کے دوران ایک مصنوعی سیاسی بحران پیدا کیا گیا، جب یہ سب کچھ ہورہا تھا تواس وقت سازش کے تحت ہماری حکومت گرائی گئی، جب سازش ہورہی تھی تو میں نے اور شوکت ترین نے آگاہ کر دیا تھا، ہم نے کہا تھا حالات خراب ہوئے تو سنبھالے نہیں جائیں گے، مسلم لیگ کی دونوں حکومتوں میں کبھی ایکسپورٹ نہیں بڑھی تھی، انہوں نے آتے ہی نیب ترامیم کر کے 1100 ارب کا معاف کرا لیا، کل اس حوالے سے سپریم کورٹ جا رہا ہوں، یہ اقتدارمیں اپنے کیسزمعاف کرانے آئے تھے۔اپنے خطاب کے آغاز میں عمران خان نے کہا کہ سب سے پہلے اللہ کا شکرادا کرتا ہوں، اب ہم قوم بننے کی طرف جارہے ہیں، جب ہم قوم بن جائیں گے توقرض جیسے تمام مسائل حل ہونا شروع ہوجائیں گے۔ عمرا ن خان نے کہا کہ پنجاب کے ووٹرز،یوتھ،خواتین کا شکریہ ادا کرتا ہوں، یہ ملک کے لیے بہت ہی خوش آئند وقت ہے، قوم میں شعوراورنظریہ سمجھ آگیا ہے، جس دن ہم اپنا نظریہ سمجھ گئے قوم ایک عظیم قوم بن جائے گی، جس قوم کا کوئی نظریہ نہ ہووہ کبھی قوم نہیں بن سکتی۔عمران خان نے کہا کہ قائداعظم نے ہندوؤں کی غلامی سے انکارکیا تھا، ہم کسی اورکی غلامی قبول نہیں کریں گے، پاکستان بڑی قربانیوں کے بعد بنا تھا، قائداعظم نے تواپنی بیماری کا بھی پتا نہیں چلنے دیا تھا، جس طرح لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے باہرنکلے یہ ایک نیا پاکستان ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here