میکسیکو سٹی(پاکستان نیوز) امریکہ میں گزشتہ 6 سال کے دوران امریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ(آئی سی ای) کے ایجنٹوں کی جانب سے 591 تارکین وطن کا جنسی استحصال کیا گیا ہے۔ اس کا انکشاف گزشتہ روز میکسیکو کے اخبار میلینیو میں شائع کردہ ایک تحقیقاتی رپورٹ میں ہوا ہے۔امریکی دفتر برائے انصاف پروگرام اور آئی سی ای کی رپورٹس ،اعدادوشمار اور اندرونی آڈٹ پر مبنی تحقیقاتی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ جنسی استحصال کا نشانہ بننے والوں میں سے زیادہ تر خواتین شامل ہیں اور یہ واقعات آئی سی ای کیحراستی مراکز میں پیش آئے ہیں جہاں تارکین وطن افراد کو ان کی امیگریشن کی حیثیت کا تعین ہونے اور ان کے مقدمات پر کارروائی تک رکھا جاتا ہے۔تحقیقات کے مطابق سب سے سنگین خلاف ورزیاں آئی سی ای حراستی مراکز کی رہائشگاہوں میں ہوئیں جن میں سے زیادہ تر کو نجی کمپنیاں چلاتی ہیں جن پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے تارکین وطن افراد سے فائدہ اٹھانے اور تارکین وطن کو میکسیکو لے جانے والی بسوں کے ساتھ ساتھ رہائشگاہوں میں باوقار حالات کی ضمانت دینے میں ناکام رہنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔اخبار نے حراستی مراکز کے 97 آڈٹ تک رسائی حاصل کی، جس میں امریکی محکمہ انصاف کو پتاچلا ہے کہ 2017 سے 2021 کے درمیان آئی سی ای ایجنٹوں کی جانب سے استحصال کے واقعات تسلسل سے رپورٹ ہوئے ہیں۔محکمہ نے جیلوں میں جنسی زیادتی کے حوالے سے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ 6 سالوں میں اس کے تارکین وطن کیلئے قائم حراستی مراکز میں 591 افراد کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی ہے۔