نیویارک (پاکستان نیوز) مسلمان امریکہ کے ہوں یا کسی دوسرے اسلامی ممالک کے ان کیخلاف ہونے والی زیادتی اور نا انصافی کے خلاف آواز بلند کرنے والی الہان عمر نے ایران میں احتجاج کرنے والے مسلم افراد کو امریکہ میں اسقاط حمل کیلئے احتجاج کرنے والوں سے موازنہ کر دیا ، جبکہ اسلام مخالف سرگرمیوں میں مصروف عناصر نے الہان عمر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ الہان عمر نے ایرانی دہشتگردوں کا موازنہ امریکہ کے عوام سے کیا ہے جوکہ ناانصافی ہے ، سیاستدان نے کہا کہ ریپبلکن جو زندگی کی حمایت کرتے ہیں اس حکومت سے بہتر نہیں ہیں جو اپنے لوگوں پر ظلم کرتی ہے۔ اس نے زندگی کے حامی لوگوں کا موازنہ اس حکومت سے کیا جو اب ایرانی دہشت زدہ ہے۔فاکس نیوز نے عمر کے حوالے سے رپورٹ کیا، “جیسا کہ ہم ایران کے اسکولوں میں بہادر، ناقابل یقین نوجوان لڑکیوں کو دیکھتے ہیں جو اساتذہ کے ساتھ کھڑی ہیں، نوجوان خواتین بسوں میں اور عوامی سڑکوں پر جو اخلاقی پولیس کو نہیں کہہ رہی ہیں کیونکہ وہاں موجود ہے، عورتوں پر ظلم کرنے کی کوئی اخلاقیات نہیں، لوگوں کو مجبور کرنے میں کوئی اخلاقیات نہیں ہے جس مذہب میں وہ حصہ لینا نہیں چاہتے۔ اور حکومت کو ہمارا خدا ماننے میں کوئی اخلاقیات نہیں ہیں۔فاکس نیوز کے مطابق چھوٹی لبرل نے ایران میں مظلوم خواتین کی حمایت کرنے کی کوشش کی لیکن وہ یہ سمجھنے میں ناکام رہی کہ وہ جس موازنہ کو زبردستی کرنا چاہتی تھی وہ پوری طرح ناکام ہو گئی۔ یہ آزادی نہیں ہے جو بچے کو پیدا ہونے سے پہلے ہی قتل کرنا چاہتی ہے۔ اس کے بجائے، یہ ایک لبرل سیاست دان کی خود غرضانہ حرکتیں ہیں۔الہان عمر نے کہا کہ لہٰذا ہم جانتے ہیں کہ ایران میں خواتین بہادری کے ساتھ ‘عورت، زندگی، آزادی’ کا نعرہ لگا رہی ہیں، اپنے حقوق کے لیے، اپنے جسمانی خود مختاری کے حق کے لیے لہٰذا، یہاں امریکہ میں، جب صحیح انتہا پسند ہماری جسمانی خود مختاری کو چیلنج کر رہے ہیں، ہمیں کھڑا ہو کر کہنا پڑے گا۔