نیویارک (پاکستان نیوز)بنگلہ دیشی نژاد مسلم پولیس آفیسر نے اپنے سپروائزر کے نسل پرست ہونے کیخلاف ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا ہے، آفیسر نے موقف اپنایا ہے کہ سپر وائزر نسل پرستی، نفرت آمیزی کی وجہ سے میری ترقی کو روک رہا ہے ، دی پوسٹ کے مطابق منہاٹن سپریم کورٹ میں دائر کردہ مقدمہ میں مسلم پولیس آفیسر فاحد حسین نے موقف اپنایا کہ ستمبر 2019 کے بعد سے اس کو سات مرتبہ ترقی دینے کے لیے گرین سنگل دیا گیا ہے لیکن فیصلے کو نفرت آمیزی کا شکار کر دیا گیا ، مقدمہ میں بتایا گیا کہ آفیسر دس سال کے دوران پولیس میں متعدد کورس مکمل کرنے کے بعد سینکڑوں ٹاسک بھی انجام دیتا ہے جواس کو اسائن کیے جاتے ہیں ، اور اس کی تنخواہ میں ہر سال 20 ہزار ڈالر کے حساب سے اضافہ ہوتا ہے، فاحد نے بتایا کہ پولیس میں ترقی کیلئے سول سروس ٹیسٹ کو اہمیت دی جاتی ہے اور سپروائزر کی جانبداری کے باعث مجھے ٹیسٹ میں پاس نہیں کیا جارہا ہے ، دی پوسٹ سے گفتگو کرتے ہوئے فاحد حسین نے بتایا کہ آپ کے ساتھ تضحیک آمیز رویہ رکھا جانا سمجھ سے بالا تر ہے، پولیس آفیسر فاحد حسین 2021 سے سالانہ 97 ہزار ڈالر تنخواہ لے رہے تھے ، جس میں ابھی تک جانبداری اور نفرت آمیز پالیسی کی وجہ سے بڑھوتری نہیں آئی ہے۔