پاکستان کے نئے سپہ سالار!!!

0
118
مجیب ایس لودھی

پاکستان کے نئے سپہ سالار جنرل عاصم منیر کی تقرری کو پاک فوج کی ساکھ کے لیے خوش آئند اور مثبت قرار دیا جا رہا ہے ، جنرل باجوہ کی کمان میں پاک فوج پر جو مختلف حوالوں سے تنقید کی گئی ،اب غالب گمان یہی ہے کہ جنرل عاصم منیر کی آمد سے پاک فوج کو اس قسم کے پراپیگنڈا کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، جنرل عاصم منیر کا تعلق ایک حفاظ گھرانے سے ہے، ان کے بھائیوں سمیت کزنوں کی اکثریت بھی حافظ قرآن ہے جبکہ جنرل عاصم منیر راولپنڈی کے علاقے ڈھیری حسن سے تعلق رکھتے ہیں، قرآن حفظ کرنے کے بعد جنرل عاصم منیر نے 8 ویں جماعت سے سکول جوائن کیا، اور اسی کالج میں تعلیم حاصل کی جس میں جنرل باجوہ بھی زیر تعلیم رہے ہیں ۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی تھری سٹار سے فور سٹار ترقی کا نوٹیفیکیشن 24 نومبر کو ہو گیا تھا جس کا اطلاق فوری تھا جبکہ بطور آرمی چیف تعیناتی کا اطلاق 29 نومبر سے شروع ہو گا۔ جنرل عاصم منیر کی بطور تھری سٹار جنرل ریٹائرمنٹ 27 نومبر کو تھی لیکن انہیں 24 نومبر کو فور سٹار جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر قانونی پیچیدگیوں کو ختم کر دیا گیا۔کمان کی تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سمیت تمام مْسلح افواج کے سربراہان، اعلیٰ سول اور فوجی افسران شریک ہوئے۔ اس پر وقار تقریب میں وفاقی وزرا سفارت کار، ریٹائرڈ فوجی افسران، ان کی اہلِ خانہ اور صحافیوں نے بھی شرکت کی۔راولپنڈی کے علاقے ڈھیری حسن آباد سے تعلق رکھنے والے جنرل عاصم منیر پاکستان کی فوج کے اْن افسران میں سے ہیں جو آفیسر ٹریننگ سکول (او ٹی ایس) کے ذریعے آرمی آفیسر بنے۔ ان کا تعلق منگلا کے سترھویں او ٹی ایس کورس سے ہے۔جنرل عاصم منیر کے والد سید سرور منیر راولپنڈی کے علاقے لال کڑتی کے سکول میں پرنسپل تھے۔ انہوں نے اپنے محلے میں مسجد بنوائی جہاںبچے قرآن پاک حفظ کرنے کیلئے آتے تھے، اہلِ محلّہ کے مطابق جنرل عاصم منیر کا خاندان ‘حفّاظ کا خاندان’ مشہور تھا۔ ان کے دونوں بھائی قاسم منیر اور ہاشم منیر بھی حافظِ قران ہیں۔جنرل عاصم منیر کو فرنٹیر فورس رجمنٹ کی 23 ویں بٹالین میں کمیشن ملا تھا، وہ اپنی ترقی اور موجودہ تعیناتی سے قبل ایک تھری سٹار جنرل کے طور پر کوارٹر ماسٹر جنرل کے طور پر جی ایچ کیو میں تعینات تھے، انہیں ستمبر 2018 میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی تاہم انہوں نے 27 نومبر 2018 کو پاکستان کی انٹیلی جینس ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ کے طور پر چارج سنبھالا تھا۔ان کا آئی ایس آئی کے سربراہ کے طور پر دور تاریخ میں مختصر ترین سمجھا جاتا ہے اور صرف نو ماہ بعد ہی انہیں اچانک 2019 میں کور کمانڈر گوجرانوالہ تعینات کر دیا گیا تھا۔اس سے قبل وہ ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس اور فورس کمانڈر نادرن ایریاز کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بطور لیفٹیننٹ کرنل کے طور پر سعودی عرب میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔سینئر صحافی ماجد نظامی کے مطابق پاکستان کی عسکری تاریخ میں جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہوں گے جو دو انٹیلی جنس ایجنسیوں (آئی ایس آئی اور ملٹری انٹیلی جنس) کی سربراہی کر چکے ہیں۔ مزید یہ کہ وہ پہلے کوارٹر ماسٹر جنرل ہوں گے جنہیں آرمی چیف مقرر کیا گیا ہے۔پاکستانی سیاسی اور فوجی حلقے جنرل عاصم منیر کی بطور آرمی چیف تعیناتی کو پاک فوج اور ملک کے لیے انتہائی اہم قرار دے رہے ہیں ، کیونکہ آج کل پاک فوج جس قدر تنقید کی زد میں ہے ، ایسا پاکستان کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا کہ پاک فوج کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر برے القابات سے پکارا گیا ہو ، ایسا پہلی مرتبہ دیکھنے میں آ رہا ہے کہ سوشل میڈیا صارفین اور خاص طور پر ایک سیاسی جماعت کے کارکن پاکستان کے سپہ سالار کو برا بھلا کہہ رہے ہیں جبکہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک جماعت کے سیاسی رہنمائوں نے بھی سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف اخلاق سے گری ہوئی زبان استعمال کی ،جنرل عاصم منیر کی تقرر ی سے ایسے تاثر کو یکسر مسترد کرنے میں مدد ملے گی جس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ وہ سیاست میں بہت کم دلچسپی رکھتے ہیں ، دوسرا ان کا تعلق مذہبی گھرانے سے ہونے کی وجہ سے ایک غیر مذہبی تاثر کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی ، جنرل عاصم منیر خود حافظ قرآن ہیں ، اس لیے عوام کی نظر میں ان کے عزت و وقار میں بھی اضافہ ہوگا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here