نیویارک (پاکستان نیوز)جھوٹے مقدمے میں عدالتی کارروائی کا سامنا کرنے والے یوسف سلام نے ہارلیم اسٹیٹ سینیٹ کے لیے الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا ہے ، سلام ان پانچ سیاہ فام اور لاطینی نوجوانوں میں سے ایک تھا جن پر 1989 میں نیویارک کے سینٹرل پارک میں جوگر ٹریشا میلی کے ساتھ وحشیانہ عصمت دری اور مار پیٹ کا جھوٹا الزام لگایا گیا تھا۔یہ گروپ، جس میں کورے وائز، ریمنڈ سنٹانا، اینٹرون میککرے، اور کیون رچرڈسن شامل تھے، ایک زمانے میں سینٹرل پارک 5 کے نام سے جانا جاتا تھا۔ اصل مجرم، سیریل ریپسٹ میٹیاس ریئس کے اعتراف جرم اور ڈی این اے شواہد نے اسے جرم سے منسلک کرنے کے بعد ان کی سزاؤں کو الٹ دیا گیا۔نیویارک ڈیلی نیوز نے رپورٹ کیا ہے کہ سلام ریاست ہارلیم کے سینیٹر برائن بنجمن (ڈی) کی خالی کردہ نشست کو پْر کرنا چاہتا ہے۔ بینجمن کو حال ہی میں نیویارک کے اگلے لیفٹیننٹ گورنر کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ سلام نے ایک حالیہ انسٹاگرام پوسٹ میں خبر کی تصدیق کی، ان کی ترجیحات میں پولیس کی بربریت، اور نابالغوں کے لیے قید تنہائی کا خاتمہ شامل ہے۔ 47 سالہ بوڑھے نے اپنی سزا کے ان کی زندگی پر ہونے والے اثرات کے بارے میں کھل کر بات کی ہے۔بینجمن کا دفتر میں وقت لیبر ڈے کے بعد ختم ہونے والا ہے۔ اس کی نشست کی دوڑ میں کچھ مقامی ہیوی ہٹرز شامل ہیں، جن میں اسمبلی مین ال ٹیلر اور اسمبلی وومن انیز ڈکنز شامل ہیں، جو فی الحال 30 ویں سینیٹ ڈسٹرکٹ کے ملحقہ حصوں میں جگہیں رکھتے ہیں۔ سلام نے فرسٹ ڈگری ریپ اور ڈکیتی کے الزامات میں تقریباً سات سال جیل میں گزارے۔ 2002 میں ان کی سزا ختم ہونے سے پہلے ہی وہ پانچ سال کے لیے آزاد ہو چکے تھے۔