ہیوسٹن میں جب سے پاکستان کا قونصل خانہ کُھلا ہے پاکستان سے جتنے بھی قونصل جنرل آئے سب نے اپنے اپنے عہدوں پر رہتے ہوئے اپنی بساط کے مطابق کام کیے سوائے ایک قونصل جنرل جی آر بلوچ نے اچھ انام نہیں کمایا اوور ان کو اس کے کئے کی سزا بھی بھگتنی پڑی اس کے بعد جتنے بھی قوصل جنرل آئے انہوں نے پاکستانی کمیونٹی کیساتھ مل کر یہی کوشش کی کہ پاکستان کا نام روشن کیا جائے، عاقل ندیم اور ان کی بیگم نے پاکستانی کمیونٹی میں اپنا نام بنایا۔ قونصل جنرل عائشہ ایک خاتون ہونے کی وجہ سے لوگوں میں زیادہ پذیرائی حاصل نہیں کر سکیں انہوں نے محدود لوگوں کیساتھ اپنے تعلقات رکھے۔ البتہ مرزا افضال محمود صاحب نے پاکستانی کمیونٹی میں اپنے کاموں اور قابلیت کی وجہ بڑا نام کمایا اور انہوں نے پاکستانیوں کی ایک نئی ایسوسی ایشن بھی بنوائی۔ ہوتا یہی رہا ہے کہ جب نئے قونصل جنرل ہیوسٹن میں تشریف لاتے ہیں تو ہر کسی ایسوسی ایشن کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنے تعلقات بڑھائیں اور یہی ہمارے ہیوسٹن میں ہو رہا ہے ان کے آنے پر تقریبات اور ان کے جانے پر تقریبات ہوتی ہیں لیکن اس بار جو ہمارے ہیوسٹن کے قونصل جنرل ابرار ہاشمی صاحب تشریف لائے انہوں نے تو کمال ہی کر دیا۔ ریٹائرڈ میجر اپنی خوبصورت اور دل آویز مسکراہٹ سے ہیوسٹن کے لوگوں کے دل جیت لئے ان کو لوگوں کی پہچان ہے۔ خوبصورت ہونے کے علاوہ خوش گفتار اور ہر ایک کو اتنا پیار دینا کہ سب یہی سوچتے ہیں کہ ہمارے ساتھ زیادہ دوستی ہے یہی ایک اچھے انسان کی پہچان ہوتی ہے، جس نے بھی بلایا انہوں نے خوش دلی سے ہر ایک کی دعوت قبول کی، ان کی مخالفت بھی ہوئی لیکن وہ ڈرے نہیں اور اپنے روئیے سے سب کچھ ٹھیک کر لیتے ہیں۔ اپنے 3 سالہ سروس میں انہوں نے جس طرح چاہے وہ سیلاب ہو یا زلزلہ ہیوسٹن کراچی سسٹر سٹی اور ہیلپنگ ہینڈ کیساتھ مل کر بہت کام کیا اور ان کے دروازے ہمیشہ اپنے لوگوں کیلئے کھلے رہے ہیں اور انہوں نے ویزے کیلئے آن لائن سروس کر دی ہے اور کمیونٹی کو کوئی دشواری نہیں ہوتی۔ انہوں نے اپنی پاکستانی کمیونٹی کے علاوہ دوسری کمیونٹیز کیساتھ بھی بہترین تعلقات رکھے خاص طور پر سکھ برادری کیساتھ ان کی تقریبات میں بھی حصہ لیا۔ کشمیر کے مسئلہ پر بھی بہت کام کام کیا۔ اب جبکہ ان کے جانے کا وقت ہے اور ہیوسٹن کا ہر شخص ان کے جانے سے افسردہ ہے انہوں نے زیادہ تر پاکستانی تقریبات میں اپنے پاکستانی ڈریس کو ترجیح دی اور ہمیشہ کرتا شلوار اور پشاور چیل میں نظر آئے۔ ان کیساتھ ان کی بیگم نے بھی خواتین میں بڑی پذیرائی حاصل کی ۔ ان کے اعزاز میں جس طرح الوداعی تقریبات ہو رہی ہیں اس سے پہلے اتنی مقبولیت کسی اور کی نظر نہیں آتی وہ خود پاکستانی کمیونٹی کی محبت کے بہت شکر گزار رہتے ہیں ہیوسٹن میں جتنی بھی ایسوسی ایشن ہیں وہ ان کے اعزاز میں تقریباً سب نے تقریبات کی ہیں۔ پاکستانی کمیونٹی کے علاوہ امریکن ڈیمو کریٹک پارٹی کے لیڈران نے بھی ان کی خدمات پر ان کو خراج تحسین اور ایوارڈ سے نوازا۔ پچھلے ہفتہ ہیوسٹن کراچی سسٹر سٹی اور آئل ٹائیکون جاوید انور نے بھی ان کے اعزاز میں شاندار تقریب منعقد کی تھی اور اس ہفتہ قائداعظم فائونڈیشن کی طرف سے صدر تنویر احمد، ڈاکٹر آصف قدیر اور طاہر بھٹی نے ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا جس میں کانگریس وومن شیلا جیکسن لی نے ان کی خدمات پر شاندار الفاظوں میں خراج تحسین پیش کیا اور ان کی تعریفی اسناد سے بھی نوازا۔ قائداعظم فائونڈیشن کی طرف سے ان کو شیلڈ پیش کی تمام شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں نے اس تقریب میں شرکت کی اس موقع پر قونصل جنرل ابرار ہاشمی جو پاکستان کے سفیر بن کر نیپال جانے والے ہیں تمام کمیونٹی کا شکریہ ادا کیا جن کی طرف سے انہیں اتنی محبت اور پیار دیا۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ابرار ہاشمی جیسے کمیونٹی کے خادم یہاں بھیجتا رہے اور یہ بھی دعا ہے کہ مستقبل میں امریکہ میں پاکستان کے سفیر بن کر یہاں آئیں ان سے مل کر دل کو اطمینان اور سکون ملتا ہے ان کی خوبصورت یادیں ہمیشہ یاد رکھی جائینگی انہوں نے ہمیشہ میڈیا کو بہت احترام اور محبت دی۔ اللہ تعالیٰ انہیں ہر مقام پر کامیابی عطاء فرمائے۔ آمین۔
٭٭٭