نیویارک (پاکستان نیوز) مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز واقعات میں 23 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے ، کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشن کے مطابق 2022 میں ان کو اسلامو فوبیا کی 5 ہزار 156 شکایات موصول ہوئی ہیں ، شکایات میں مختلف قسم کے امتیازی سلوک کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں، تعلیم اور کھیلوں سے متعلق واقعات شامل تھے۔کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (CAIR) نے منگل کو اپنی جاری کردہ رپورٹ میں 2022 میں مسلم امریکیوں کی جانب سے شہری حقوق کی شکایات کے ملک گیر واقعات کا احاطہ کیا جس میں 23 فیصد کمی کا انکشاف ہوا ہے۔گزشتہ سال مسلم ایڈوکیسی گروپ کو ملک بھر میں 5,156 شکایات موصول ہوئیں۔2021 میں CAIR کو موصول ہونے والی 6,720 شکایات کے بعد سے کل شکایات میں یہ 23 فیصد کمی ہے، شکایات میں ائیر لائن امتیاز، بینکنگ امتیاز، غنڈہ گردی، سروس سے انکار، تعلیمی امتیاز، ملازمت میں امتیاز، ایف بی آئی کی تفتیش، نفرت پر مبنی جرائم اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مقابلے شامل تھے۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حکومتی حد سے تجاوز کے بارے میں شکایات میں 38 فیصد کمی آئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سکول کے واقعات کی شکایات میں 63 فیصد اضافہ ہوا۔CAIR کے نیشنل ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈورڈ احمد مچل کے مطابق، ڈیٹا مسلم مخالف تعصب اور امتیاز کے خلاف جنگ میں پیش رفت اور “اہم چیلنجز” دونوں کو ظاہر کرتا ہے۔سکول سے متعلق شکایات میں بڑے پیمانے پر 63 فیصد اضافہ اور ملازمت میں امتیازی سلوک، تعصب کے واقعات اور حکومتی بدسلوکی کی مسلسل اعلیٰ رپورٹیں گہری تشویش کا باعث ہیں۔CAIR نے حکومتی ایجنسیوں، کمپنیوں اور مقامی کمیونٹیز پر زور دیا کہ وہ اپنی رپورٹ میں تجویز کردہ اقدامات پر عمل درآمد کریں تاکہ امریکی مسلمانوں سمیت سبھی کے لیے انصاف کی فراہمی میں دیرپا پیش رفت حاصل کی جا سکے۔