پاکستان، چین ، بھارت کا سہ قطبی جوہری نظام کسی بھی وقت خطرہ بن سکتا :فارن افیئرز

0
72

واشنگٹن(پاکستان نیوز) فارن افیئرز میگزین نے مایہ ناز مصنف ایشلے ٹیلس کی نئی کتاب کے حوالے سے لکھا ہے کہ چین ڈرامائی طور پر اپنے جوہری ہتھیاروں کو بڑھا رہا ہے۔ سیٹلائٹ کی تصاویر میں دیکھایا گیا ہے کہ بیجنگ 300نئے بیلسٹک میزائل سائلوس بنا رہا ہے۔ پینٹا گون کی رپورٹ کے مطابق چین کے جوہری ہتھیاروں کا ذخیرہ2035 تک1500وار ہیڈز تک پہنچ سکتا ہے۔ جنوبی ایشیا کی 3جوہری طاقتوں چین، بھارت اور پاکستان کا یہ سہ قطبی جوہری نظام جو کئی دہائیوں سے غیر معمولی طور پر مستحکم ہے کسی بھی وقت زیادہ خطرناک بن سکتا ہے۔ چین اور پاکستان کے درمیان طویل اور قریبی تعلقات ہیں ۔ بھارت خود کو ان 2دشمن طاقتوں کے درمیان سینڈوچ سمجھتا ہے لیکن تمام تنازعات کے باوجود بھارت اور پاکستان کے ایٹمی طاقت بننے کے بعد ایک بڑی جنگ ٹل گئی ہے۔ تینوں ایشیائی حریفوں نے اپنے جوہری ہتھیاروں کو ہائی الرٹ پر رکھنے سے گریز کیا۔ انہوں نے اپنے ہتھیاروں کو غاروں میں، زیرزمین گہرائیوں میں یا دیگر پوشیدہ جگہوں پر محفوظ کیا ہے۔ پاکستانی سکیورٹی حکام کی توجہ بھارت پر جبکہ بھارت چین کے جنون میں مبتلا ہے تاہم چین کی نظریں عالمی دشمنوں کی طرف منتقل ہوگئی ہیں خاص طور پر امریکہ کے ساتھ یہ واشنگٹن کے ساتھ مقابلہ ہے جو بیجنگ کے ایٹمی بریک آئوٹ کو آگے بڑھا رہا ہے اگر بیجنگ نے اپنے ایک ہزار یا اس سے زیادہ وار ہیڈز کے وسیع ہتھیاروں کا نمایاں فیصد ہائی الرٹ پر رکھا تو سٹرٹیجک گرائونڈ کافی حد تک بدل جائے گا۔ بھارت کے سب سے قابل اعتماد ہتھیار کی پیداوار12کلوٹن ہے۔ چین کے ہتھیاروں کی پیداوار100 گنا زیادہ ہے ان کمیوں کو دورکرنے کے لئے بھارت نے دوبارہ ٹیسٹ شروع کیئے تو اس پر امریکہ اور دیگر ممالک کی پابندیاں لگنے کا بھی خطرہ ہو گا تاہم چین سے خطرے کی وجہ سے امریکہ بھارت کوق ابل اعتماد تھرمو نیوکلیئر ہتھیاروں کا ڈیزائن فراہم کرسکتا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here