محترم قارئین کرام آپ کی خدمت میں سیدکاظم رضا کا سلام پہنچے مورخہ جون کو نیوجرسی شاھی پیلس میں ایک ڈنر کا اہتمام کیا گیا تھا جو چوھدری اجمل صاحب اور جماعت اسلامی کے ذمہ داران و معاونین کی طرف سے کیا گیا جس میں ڈاکٹر انعام ، ڈاکٹر خالد جیسی نامور کمیونٹی شخصیات تھیں جنہوں نے انکساری سے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کمیونٹی کی مالی خدمات پر مطمئن نظر آئے اس بات کا زکر ڈاکٹر انعام نے اپنے خطاب میں بھی کیا ۔
اس پروگرام کی تفصیلات تو آپ کو دیگر اخباری کالمز اور تصویری خبرنامے سے مل رہی ہونگی ، یتیم بچوں کی کفالت ، صاف پانی تک رساء ، موسمی و قدرتی آفات سے بحالی ، غریبوں کے لئیے روزگار اور گھر کی چھت کا حصول اس رفاحی و فلاحی تنظیم کے چند اہم کاموں سے ہیں لیکن جو معاونین ہیں ان کو کیا ملتا ہے ؟؟اس نظام کے پیچھے کیا حکمت ہے کیسے آپ اپنا مال کلمہ گو ضرورت مند لوگوں میں تقسیم کرکے کیا حاصل کرتے ہیں ؟؟ آپ کی زکوات ، خیرات ، صدقات سے آپ کو کیا ملتا ہے ؟ اس سے آپ کو برکت ملتی ہے اس کی مثالیں پیش کرتا ہوں!
برکت کو بیان نہیں، محسوس کیا جاسکتا ہے۔ جب آپ آمدن و اخراجات کے حساب کتاب کے چکر میں پڑے بغیر اور بنا کسی ٹینشن کے اپنا کچن چلا رہے ہوں تو اسے برکت کہتے ہیں۔ پھر چاہے آپ کی آمدن ایک لاکھ ہو یا ایک ہزار۔ اس کی سب سے بڑی نشانی دل کا اطمینان ہوتا ہے جو کہ بڑے بڑے سیٹھوں اور سرمایہ داروں کو نصیب نہیں ہوتا۔ اگر برکت دیکھنی ہو تو سخت گرمیوں میں روڈ کھودتے کسی مزدور کو کھانے کے وقفہ میں دیکھ لیں۔ جب وہ دیوار کی اوٹ لے کر اپنی چادر پھیلا کر بیٹھتا ہے، اپنا ٹفن کھول کر، اس پر روٹی بچھاتا ہے، پھر اچار کی چند قاشیں نکال کر اس پر ڈال دیتا ہے اور بسم اللہ پڑھ کر نوالہ توڑتا ہے۔ اس کیفیت میں جو قرار اور دلی اطمینان اس کو محسوس ہو رہا ہوتا ہے وہ کسی لکھ پتی کو میک ڈونلڈ اور کے ایف سی کے مہنگے برگر کھا کر بھی نصیب نہیں ہوتا۔برکت کی ایک صورت یہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو اور آپ کے گھر کے افراد کو کسی بڑی بیماری یا مصیبت سے محفوظ رکھتا ہے۔ انسان، ہسپتال اور ڈاکٹروں کے چکروں سے بچا رہتا ہے یوں اس کی آمدن پانی کی طرح بہہ جانے سے محفوظ رہ جاتی ہے۔برکت کی ایک صورت یہ بھی ہے کہ آپ کی بیوی قناعت پسند اور شکرگذار ہے۔وہ تھوڑے پر راضی ہوجاتی ہے، کپڑوں، میک اپ اور دیگر فرمائشوں سے آپ کی جیب پر بوجھ نہیں بنتی،یوں آپ کو اطمینان قلب کے ساتھ ساتھ مالی مشکلوں سے بھی بچالیتی ہے، برکت کی ایک صورت یہ بھی ہے کہ آپ کو اللہ تعال نے نیک اور شکرگذار اولاد عطا کی ہے۔ وہ اپنے دوستوں کی دیکھا دیکھی، آئے دن آپ سے نئی نئی فرمائشیں (مثلا موبائل، کپڑے، جوتے وغیرہ) نہیں کرتی بلکہ قانع اور شاکر رہتی ہے۔برکت کا تعلق مادی ذرائع کے برعکس اللہ تعال کی غیبی امداد سے ہے۔ ایسی غیبی امداد جو نہ صرف آپ کے قلب کو اطمینان کا سرور دے بلکہ آپ کی ضروریات بھی آپ کی آمدن کے اندراندر پوری ہوجائیں۔یہ تو تھی مال اور آمدن میں برکت۔ اسی طرح وقت اور زندگی میں برکت ہوتی ہے۔
وقت میں برکت یہ ہے کہ آپ کم وقت میں زیادہ اور نتیجہ خیز کام کر سیں، آپ کا وقت ادھرادھر فضول چیزوں میں ضائع نہ ہو۔اسی طرح عمر میں برکت یہ ہے کہ آپ کی زندگی برے کاموں میں خرچ نہ ہو رہی ہو بلکہ اچھے کاموں میں صرف ہو رہی ہو۔کم کھانا، زیادہ افراد میں پورا پڑ جانا بھی برکت ہے۔آپ کی کم محنت کا پھل زیادہ آمدن یا پیداوار کی صورت میں نکلنا بھی برکت ہے۔ یوں سمجھیں
کہ برکت اللہ تعالی کی طرف سے اپنے بندے کے لیے سپیشل انعام ہے
برکت کے حصول کا نہایت آسان طریقہ صدقہ کرنا ہے یا کسی یتیم کی کفالت کرنا ہے۔ آپ اپنے خاندان میں یا محلہ میں دیکھیں، کوئی یتیم ہو، اس کو اپنا بیٹا یا بیٹی بنالیں، اس کی پرورش اسی طرح کریں جیسے اپنی سگی اولاد کی کی جاتی ہے پھر دیکھیں،کس طرح برکت آپ کے گھر چھپر پھاڑ کر آتی ہے،بھول جائیں کہ جس گھر میں لوگ دن چڑھے تک سوتے رہتے ہوں وہاں کبھی برکت آئے گی۔
کیونکہ نبی ریم ۖ کے ارشاد کا مفہوم ہے کہ
میری امت کے لیے دن کے اولین حصے میں برکت رکھ دی گئی ہے ۔
اس کے علاوہ لباس اور جسم کی پاکی اور حلال ذریعہ آمدن برکت کے حصول کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔ کوئی سودی اور ناجائز کاروبار میں ملوث ہو یا جسم اور کپڑوں کو ناپاک رکھتا ہو پھر برکت کا امیدوار بھی ہو تو اس کی سادہ لوحی پر حیران ہی ہوا جا سکتا ہے۔چرند پرند یا جانوروں کے لئے دانہ پانی ڈال دینا بھی بہترین صدقہ ہے جو بے تحاشا برکت کا سبب بن سکتا ہے، تمام مسلمانوں کو رزق حلال کمانے کی توفیق عطا فرمائے اور اس میں خیر و برکت عطا فرمائے ۔آمین
ملتے ہیں اگلے ہفتے دعائوں میں یاد رکھئیے گا
٭٭٭