خاتون بابا وانگا کی 2023 کے اختتام پر بڑی جوہری تباہی کی پیشگوئی

0
37

نیویارک( پاکستان نیوز) نیویارک پوسٹ نے اپنی ایک مفصل رپورٹ میں کہا ہے کہ بلغاریہ کی ایک نابینا نجومی خاتون بابا وانگا جو 1996ء میں فوت ہو گئی تھی مرنے سے قبل اس نے مبینہ طور پر 9/11 واقعہ کی پیشگوئی کی تھی جو سچ ثابت ہوئی کہا جاتا ہے کہ اس نے 2023 کے اختتام سے قبل ایک جوہری تباہی کی پیشیگوئی بھی کی دنیا کی تاریخ کے سب سے بڑے واقعات کی پیشگوئی کرنے والی اس خاتون کی موت کے کافی عرصے بعد پوری ہو رہی ہیں اب اس کے پیروکاروں کا دعویٰ ہے کہ بابا وانگا نے ایک تباہ کن ایٹمی تباہی کی پیشین گوئی کی تھی جو اس سال کے اختتام پر سامنے آئے گی کہا جاتا ہے کہ نجومی خاتون نے 2023 میں ایک بڑے جوہری پاور پلانٹ کے دھماکے سے خبردار کیا تھا جس سے ایشیائی ممالک پر زہریلے بادل چھا جائیں گے۔ بابا وانگا نے ایک طاقتور شمسی طوفان کی پیشگوئی کی ہے جو 2023 میں آب و ہوا کو ہلا کر رکھ دے گا۔ شمسی طوفان سورج کی روشی میں خلل ڈالے گا جو ہیلیوسفیر میں باہر کی طرف نکل سکتے ہیں اور زمین کو متاثر کر سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کچھ لوگوں نے اس کے الفاظ کی تشریح یہ کی ہے کہ ایک شمسی سونامی آنے والا ہے جو ٹیکنالوجی کی بڑی ناکامیوں کا سبب بن سکتا ہے۔ بلغاریہ کی اس نجومی خاتون نے یہ بھی پیش گوئی کی تھی کہ 2023 میں ایک سپر پاور کی طرف سے ایک خطرناک حیاتیاتی ہتھیار استعمال کیا جائے گا جس سے لاکھوں اموات ہوں گی حیاتیاتی ہتھیار مائکروجنزم ہیں جیسے وائرس، بیکٹیریا، فنگس یا زندہ جانداروں کے ذریعہ تیار کردہ زہریلے مادے جو انسانوں، جانوروں یا پودوں میں بیماری اور موت کا سبب بنتے ہیں ان پر حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشن کے ذریعے پابندی عائد ہے۔ بابا وانگا نے اس سال قدرتی حمل کے خاتمے کی پیشین گوئی بھی کی تھی اس کے پیروکاروں کا دعویٰ ہے کہ تمام بچے لیبارٹریوں میں پرورش پائیں گے، ریاستیں اور طبی ماہرین یہ فیصلہ کریں گے کہ کس کو بچہ ملے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ والدین بالوں اور آنکھوں کا رنگ جیسے خصلتوں کا انتخاب کر سکیں گے۔ 2023 کے باقی سات مہینوں میں بہت کچھ ہونے والا ہے! بابا وانگا کا انتقال 1996 میں 75 سال کی عمر میں ہوا لیکن یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس نے اپنی زندگی کے دوران COVIDـ19 کی وبا، 11 ستمبر کے حملوں، شہزادی ڈیانا کی موت اور چرنوبل آفت کی پیشگوئی کی تھی۔ اس کی پیشین گوئیوں پر تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ 68 فیصد درست ہیں جب کہ اس کے پیروکار اسے تقریباً 85 فیصد مانتے ہیں۔ ان کی غلط پیشین گوئیوں میں سے ایک یہ تھی کہ امریکہ کے 45 ویں صدر کو ایک ایسے بحران کا سامنا کرنا پڑے گا جو ملک کو نیچے کی طرف لے جائے گا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے عہدے پر رہتے ہوئے یقیناً کچھ بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا لیکن امریکہ اب بھی سپرپاور ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here