واشنگٹن (پاکستان نیوز) سینٹ نمائندگان پرامیلا جے پال، ٹونی کارڈینس ، اور یو ایس سینیٹر میزی ہیرونو نے تارکین وطن کے لیے وفاقی امدادی پروگراموں کے فوائد پہنچانے کیلئے ”لفٹ اینڈ بار” ایکٹ کو متعارف کروا دیا ہے ، نئے ایکٹ کی منظوری سے تارکین وطن کے لیے میڈی کیڈ، چلڈرن ہیلتھ انشورنس ، سپلیمنٹ نیوٹریشن اسسٹنس پروگرام، ٹیمپریری اسسٹنٹس فار نیڈی فیملیز، اور سپلیمنٹ سیکیورٹی انکم پروگرام کے لیے پانچ سال کے وقفے کے دورانیے کو ختم کیا جا سکے گا، ہندوستانی امریکن کانگریس ویمن جے پال نے کہا کہ ایک تارکین وطن کے طور پر جو 16 سال کی عمر میں اکیلے اس ملک میں آیا تھا، مجھے فخر ہے کہ آخرکار صحت کی دیکھ بھال، غذائیت کی امداد، اور زندگی کو بدلنے والے عوامی فوائد میں ظالمانہ، غیر انسانی، اور غیر معقول رکاوٹوں کو ختم کرنے کے لیے اس قانون کی قیادت کر رہا ہوں ۔ تارکین وطن اور خاندانوں کو ان بنیادی خدمات تک رسائی کے لیے انتظار نہیں کرنا چاہئے۔ LIFT the BAR ایکٹ ایک فوری، ضروری، اور اس بات کو یقینی بنانے کی طرف صرف ایک قدم ہے کہ ہم تارکین وطن کے ساتھ اس احترام کے ساتھ پیش آئیں جس کے وہ مستحق ہیں۔1996 میں، کانگریس نے قانون سازی کی جس میں قانونی حیثیت کے حامل تارکین وطن کے لیے اہم فوائد اور خدمات تک رسائی کے لیے پانچ سال کا انتظار کا وقت مقرر کیا گیا۔ 2024 کے تخمینے کے مطابق، غیر بزرگ تارکین وطن، جن کی عمریں 64 سال کے درمیان ہیں، آبادی کا تقریباً 8 فیصد ہونے کا امکان ہے۔ تاہم، آبادی میں ان کے نسبتاً کم حصہ کے باوجود، ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ غیر معمر افراد کی غیر بیمہ شدہ آبادی کا تقریباً 31 فیصد ہوں گے۔