واشنگٹن (پاکستان نیوز)امریکا میں شرحِ سود میں صفر اعشاریہ دو پانچ فیصد اضافہ ہوگیا۔میڈیا کے مطابق شرحِ سود کی حد پانچ اعشاریہ دو پانچ اور پانچ اعشاریہ پانچ فیصد کے درمیان پہنچ گئی۔ فیڈرل ریزرو نے شرح سود میں اضافہ مہنگائی کو قابو پانے کے نام پر کیا ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں شرحِ سود 22 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی ہے۔فیڈ حکام اپنے تازہ ترین تخمینوں کے مطابق، اس سال شرح میں ایک اور اضافے کا تخمینہ لگا رہے ہیں۔ حالیہ مہینوں میں مہنگائی کی مسلسل سست روی امریکی صارفین اور کاروباروں کے لیے حوصلہ افزا رہی ہے، لیکن عہدیداروں نے میٹنگ کے بعد کے اپنے بیان میں اس بات کا اعادہ کیا کہ افراط زر بلند رہی ہے اور یہ کہ فیڈ مہنگائی کے خطرات پر بہت زیادہ دھیان رکھتا ہے، تجویز کرتا ہے کہ شرح میں ایک اور اضافہ برقرار ہے۔ اضافی پالیسی کی مضبوطی کی حد کا تعین کرتے ہوئے جو کہ وقت کے ساتھ ساتھ افراط زر کو 2 فیصد پر واپس لانے کے لیے مناسب ہو، کمیٹی مانیٹری پالیسی کی مجموعی سختی کو مدنظر رکھے گی، جن کے ساتھ مانیٹری پالیسی اقتصادی سرگرمیوں اور افراط زر کو متاثر کرتی ہے۔