کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں مون سون کی بارش ہوئی ہے جس سے جل تھل ایک ہوگیا جبکہ چند گھنٹوں کی بارش سے کراچی میں نظام زندگی مفلوج ہوگیا، کرنٹ لگنے سے 8 افراد جاں بحق ہوگئے، بجلی فیل ہونے سے شہر کا بڑا حصہ تاریکی میں ڈوب گیا
۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں تیز بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور لوگوں نے ابرِ رحمت برسنے پر خدا کا شکرادا کیا لیکن یہ بارش انتظامیہ کی وجہ سے رحمت کے بجائے زحمت بن گئی۔ شہر میں مختلف سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہوگیا، ہر طرف لوگ گاڑیوں کو دھکا لگاتے اور بند بائیک کواسٹارٹ کرنے کی کوشش کرتے نظر آئے۔ پانی کے سبب نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔
برسات کے باعث طلبہ کو درپیش مشکلات کے پیش نظر متعدد نجی اسکولوں نے چھٹی دے دی جبکہ دفاتر میں بھی حاضری معمول سے کم رہی اور متعدد کاروباری مراکز بھی بند رہے۔ شہر قائد میں سب سے زیادہ بارش گلشنِ حدید میں ریکارڈ کی گئی۔
آدھے سے زائد شہر میں صبح سے بجلی بند
بارش کا چھینٹا پڑتے ہی شہر کے بڑے حصے میں صبح ہی بجلی بند ہوگئی جو اب تک بحال نہ ہوئی۔ اطلاعات کے مطابق کورنگی، لانڈھی، ملیر، کھوکھرا پار، گشن اقبال، گلستان جوہر، سرجانی، نارتھ کراچی، اورنگی ٹاؤن، ناظم آباد، لیاقت آباد، پاپوش نگر، پاک کالونی، گارڈن، صدر، رنچھوڑ لائن، کھارا در اور متعدد علاقوں میں بجلی صبح ہی پہلی بارش کے ساتھ بند ہوگئی تھی جو رات تک بحال نہ ہوئی۔
بارش کی بوندیں پڑتے ہی شہر کے مختلف علاقوں کی طرح سندھ سیکریٹریٹ اور سندھ اسمبلی کی بجلی بھی غائب ہوگئی سندھ سیکریٹریٹ کے مختلف بیرکس میں بجلی کا بریک ڈاؤن رہا۔ بجلی کی طویل بندش کے باعث ملازمین کو سرکاری امور نمٹانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ سندھ اسمبلی میں بجلی غائب ہونے کے باعث محکمہ ٹرانسپورٹ کا اہم اجلاس اندھیرے میں ہوا جس کی صدارت وزیر ٹرانسپورٹ نے کی۔
اسی طرح عدالتوں سے بھی بجلی غائب رہی۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری، سندھ ہائی کورٹ میں جنریٹرز کے ذریعے کام چلایا جاتا رہا۔ احتساب عدالتوں میں بھی بجلی صبح 8 بجے سے بجلی غائب رہی۔ عدالتی عملہ سخت پریشان اور ٹارچ لائٹ کے ذریعے کام کرتا رہا۔ سپریم کورٹ میں بجلی کی فراہمی پر کے الیکٹرک حکام کو طلب کیا گیا۔
کے الیکڑک انتظامیہ کی سپریم کورٹ طلبی پر ڈپٹی جنرل منیجر کے الیکڑک سپریم کورٹ پہنچ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ بارش کے باعث فیڈرز ٹرپ کر جانے کے باعث بجلی منقطع ہوئی۔ سپریم کورٹ کو متبادل ذرائع سے بجلی فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے مقدمات کی سماعت ملتوی کردی گئی۔ بارش سے سٹی کورٹ میں پانی جمع ہوگیا۔ عدالتوں میں بھی پانی داخل ہوگیا جبکہ چھتوں سے بھی پانی ٹپکنے لگا۔
بارش کے باعث سڑکوں پر پانی جمع ہونے کے بعد شہریوں کی گاڑیاں بھی پھنس گئیں جن کی مدد کے لیے پولیس و رینجرز کے افسران و اہلکار پیش پیش رہے، ٹریفک پولیس کے اہلکار بھی گاڑیوں کو دھکے لگاتے نظر آئے۔
لیاقت آباد مارکیٹ میں 12 دکانیں جل گئیں
بارش کے دوران ناخوش گوار واقعات بھی پیش آئے۔ لیاقت آباد سپر مارکیٹ میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ لگ گئی جس سے 12 سے زائد دکانیں جل کر خاکستر ہوگئیں۔ دکانداروں نے کہا کہ کے الیکڑک کو وقت پر اطلاع دی مگر عملہ تاخیر سے پہنچا۔
کرنٹ لگنے سے 8 افراد جاں بحق
بارش کے دوران بجلی کے کھمبوں سے کرنٹ لگنے سے 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔ کلفٹن بوٹ بیسن کے قریب کرنٹ لگنے سے 30 سالہ شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔ ناظم آباد خاموش کالونی، گلستان جوہر بلاک 19 میں ایک ایک جب کہ پاپوش نگر اور ڈیفنس فیز فائیو میں دو دو افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئے۔
اسکولوں میں منگل کو بھی تعطیل کا اعلان
محکمہ تعلیم سندھ نے کل منگل کو صوبے بھر میں بارشوں کے پیش نظر تمام سرکاری و نجی اسکولز میں عام تعطیل کا اعلان کردیا۔ سیکریٹری تعلیم قاضی شاہد پرویز نے تمام ضلعی و تعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ افسران اپنے اپنے علاقوں میں جائیں اور اسکولوں سے فوری پانی نکلوائیں، کسی بھی اسکول کی چھت پر پانی جمع نہیں ہونا چاہیے اور کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
سندھ کے دیگر شہروں حیدرآباد، سانگھڑ، نوابشاہ، ٹنڈوالہیار، ٹنڈومحمدخان، میرپورخاص ، تھرپارکر میں بھی گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہوئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق حیدرآباد شہر میں 188 ملی میٹر بارش رکارڈ کی گئی۔
سیلابی کیفیت کا خطرہ
محکمہ موسمیات نے کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں کے لئے اربن فلڈنگ کا الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگلے 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران مون سون بارشوں کا سسٹم سندھ پر اثر انداز ہوگا اور موسلا دھار بارش ہوسکتی ہے۔