صعصعہ بن ناجیہ در رسولۖ پر ، امام طبرانی کی کتاب میں ایک واقع پڑھا آنسو ہیں کہ رک نہیں رہے! آپ بھی پڑھیں! حضرت صعصعہ بن ناجیہ در رسول اللہ ۖ پر کلمہ پڑھنے آئے مسلمان ہونے کے بعد نبی کریم ۖ کی بارگاہ میں عرض کرنے لگے یا رسول اللہ ۖ ایک بات پوچھنی ہے حضور ۖ نے فرمایا پوچھوکہنے لگے یا رسول اللہ ۖ دور جاہلیت میں ہم نے جونیکیاں کی ہے ان کا بھی اللہ ہمیں آجر عطا کرے گا کیا اسکا بھی آجر ملے گا، تو نبی کریمۖ نے فرمایا تو بتا تو نے کیا نیکی کی تو کہنے لگے یا رسول اللہ ۖ میرے دو اونٹ گم ہوگئے میں اپنے تیسرے اونٹ پر بیٹھ کر اپنے دو اونٹوں کو ڈھونڈنے نکلا میں اپنے اونٹوں کو ڈھونڈتے ڈھونڈتے جنگل کے اس پار نکل گیا جہاں پرانی آبادی تھی وہاں میں نے اپنے دو اونٹوں کو پا لیا ایک بوڑھا آدمی جانوروں کی نگرانی پر بیٹھا تھا اس کو جا کر میں نے بتایا کہ یہ دو اونٹ میرے ہیں وہ کہنے لگا یہ تو چرتے چرتے یہاں آئے تھے تمہارے ہیں تو لے جا انہی باتوں میں اس نے پانی بھی منگوا لیا چند کھجوریں بھی آ گئی میں پانی پی رہا تھا کھجوریں بھی کھا رہا تھا کہ ایک بچے کے رونے کی آواز آئی تو بوڑھا پوچھنے لگا بتا بیٹی آئی کہ بیٹا میں نے پوچھا بیٹی ہوئی تو کیا کرو گے کہنے لگا اگر بیٹا ہوا تو قبیلے کی شان بڑھائے گا اگر بیٹی ہوئی تو ابھی یہاں اسے زندہ دفن کرا دوں گا اِس لیئے کہ میں اپنی گردن اپنے داماد کے سامنے جھکا نہیں سکتا میں بیٹی کی پیدائش پر آنے والی مصیبت برداشت نہیں کر سکتا میں ابھی دفن کرا دوں گا حضرت صعصعہ بن ناجیہ فرمانے لگے یا رسول اللہ ۖ یہ بات سن کے میرا دل نرم ہوگیا میں نے اسے کہا پھر پتہ کرو بیٹی ہے کہ بیٹا ہے اس نے معلوم کیا تو پتہ چلا کہ بیٹی آئی ہے میں نے کہا کیا واقعی تو دفن کرے گا کہنے لگا ہاں ! میں نے کہا دفن نہ کر مجھے دے دے میں لے جاتا ہوں یا رسول اللہ ۖ وہ مجھے کہنے لگا اگر میں بچی تم کو دے دوں تو تم کیا دو گے میں نے کہا تم میرے دو اونٹ رکھ لو بچی دے دو کہنے لگا نہیں، دو نہیں یہ جس اونٹ پہ تو بیٹھ کے آیا ہے یہ بھی لے لیں گے حضرت صعصعہ بن ناجیہ عرض کرنے لگے ایک آدمی میرے ساتھ گھر بھیجو یہ مجھے گھر چھوڑ آئے میں یہ اونٹ اسے واپس دیدیتا ہوں یا رسول اللہ ۖ میں نے تین اونٹ دے کرایک بچی لے لی اس بچی کو لاکے میں نے اپنی کنیزکو دیا نوکرانی اسے دودھ پلاتی یا رسول اللہ ۖ وہ بچی میرے داڑھی کے بالوں سے کھیلتی وہ میرے سینے سے لگتی حضور ۖ پھر مجھے نیکی کا چسکا لگ گیا پھر میں ڈھونڈنے لگا کہ کون کون سا قبیلہ بچیاں دفن کرتا ہے یا رسول اللہ ۖ میں تین اونٹ دے کے بچی لایا کرتا یا رسول اللہ ۖ میں نے 360 بچیوں کی جان بچائی ہے میری حویلی میں تین سو ساٹھ بچیاں پلتی ہیں حضور ۖ مجھے بتائیں میرا مالک مجھے اِس کا اجر دے گا ؟ کہتے ہے حضور ۖ کا رنگ بدل گیا داڑھی مبارک پر آنسو گرنے لگے مجھے سینے سے لگایا میرا ماتھا چوم کے فرمانے لگے یہ تو تجھے اجر ہی تو ملا ہے رب نے تجھے دولتِ ایمان عطا کر دی ہے نبی کریم ۖ فرمانے لگے یہ تیرا دنیا کا اجر ہے اور تیرے رسولۖ کا وعدہ ہے قیامت کے دن رب کریم تمہیں خزانے کھول کے دے گا۔
٭٭٭