لاڈلوں کی خواہش!!!

0
17
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن ! کے الیکشن کو تقریبا ایک ماہ کا عرصہ رہ گیا ہے لیکن سوجھ بوجھ رکھنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے ہیں ۔ راقم کو بھی یہی لگتا ہے اس کی بنیادی وجہ ہے کہ عمران خان کے بلے کا اتنا خوف ہے کے اس کی ٹھکائی کا لاڈلوں اور لاڈلوں کے اندرونی اور بیرونی سرپرستوں کو بھی بڑا ڈر ہے اور ان سب کا بلے کو الیکشن سے باہر رکھنے کے لئے اسب کا دارومدار قاضی جی کی عدالت پر اور ان کی ماتحت عدالتوں پر ہے کہ حضور جو کچھ آپ سے بنتا ہے بنائیے اور خان صاحب اور ان کی پارٹی کو الیکشن سے باہر رکھیں اور الیکشن کمشنر راجہ صاحب کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں کہ وہ تو پوری کوشش کر رہے ہیں کہ خان اور اس کی پارٹی کو الیکشن کے پراسس سے باہر رکھنے کی لیکن وہ بیچارہ اکیلا کیا کر سکتا ہے کہ آپ کی ماتحت عدالتوں کے جج صاحبان اس کے ساتھیوں کو ریلیف پر ریلیف دے رہے ہیں اور ہمارے اوپر والی سوٹی سرکار کو بھی فیصلے اچھے نہیں لگ رہے ہیں قاضی صاحب پلیز کچھ کریں ۔
قارئین وطن!مادرچہ خیالم و فلک درچہ خیال است !زمین والا کچھ سوچتا ہے اور آسمان والا کچھ لاڈلوں اور لاڈلوں کے سرپرستوں کو سوچنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان بدل رہا ہے اس کا ووٹر بدل رہا ہے آج ہر سروے بتا رہا ہے کہ عمران اور اس کی پارٹی الیکشن میں سوئیپ کرے گی جتنے مرضی قاضی بٹھا دو اوپر والے نے فیصلہ کر لیا ہے کہ جیت حق اور انصاف کے پرچم کو بلند کرنے والے عمران کی ہونی ہے ۔ اور نواز شریف اور سوٹی سرکار نے فیصلہ کر لیا ہے کہ مطلوبہ نتائج نہ آنے کی صورت میں الیکشن ہی ملتوی کر والو ۔ اور اگر الیکشن ہو جائیں تو یہ قدرت کا فیصلہ ہوگا کہ اس نے پاکستان کے نامراد لاڈلوں کو شکست دینے کا ۔ اس وقت دو منشیوں پر بڑی حیرت ہے ایک صحافی اور سو کالڈ دانشور ہے جلال پور جٹہ کا سہیل وڑائچ چیف جسٹس قاضی کو ایسی ایسی تڑیاں دے رہا ہے کہ اگر عمران خان کو انتخابات میں حصہ لینے دیا گیا تو پاکستان میں قیامت آجائے گی بلکہ اگر وہ ا گیا تو چیف صاحب اس کا ہاتھ آپ کے گریبان پر بھی ہو گا اس قسم کے دانشور سے کیا امید رکھتے ہیں ایک زمانہ تھا موصوف بے نظیر کے قصیدے لکھتے نہیں تھکتا تھااس زمانہ میں نواز شریف کی حثییت بجلی چور سے زیادہ نہ تھی آج نواز شریف وقت کا قلندر ہے اور عمران خان پاکستان کے لئے عذاب ۔ اب آئیے اسکول ٹیچر عرفان صدیقی کی جانب جو اپنی لچھے دار گفتگو کی سیڑھی پر چڑ کر نواز شریف کے قریب پہنچا اور نہ صرف اس کے قریب پہنچا بلکہ ایوان بالا سینٹ کا ممبر بنا بیھٹا ہے اس کا کام نواز کو تقریر لکھ کر دینا اللہ کی شان منزل اسے ملی جو اس کے اہل بھی نہیں تھے بلکہ دونوں کا یہی حال ہے نواز کا اور عرفان کا اس نے چند دن پہلے روزنامہ دنیا میں عمران خان کے خلاف اتنا زہریلا کالم لکھا جس کا متن یہ تھا کہ مئی کا ماسٹر پلانر عمران خان ہے اور اس سارے فساد کی جڑ بھی وہی ہے لہازا اس کو کڑی سے کڑی سزا ملنی چاہئیے اور کڑی سے کڑی سزا اس اجرتی قلم کار کے نزدیک عمران خان اور اس کی جماعت پی ٹی آئی کو ہر طریقہ سے الیکشن سے دور رکھا جائے کہ وہ آسیب ہے اس کی جیت یقینی ہے کہیں نواز کو لپٹ نہ جائے ۔
قارئین وطن! یہ ہے سوچ اور فکر ہمارے ملک کے دانشوروں کی اس وقت صحافتی اور ٹی وی کی فیصد شخصیات اتنی خوف زدہ ہے عمران خان اور پی ٹی آئی سے کے ایسی ایسی تاویلیں اور من گھڑت کہانیاں اپنی پٹاریوں سے نکال نکال کر لا رہے ہیں عوام کو گھمراہ کرنے کے لئے لیکن ان کا ذرا بھر اثر نہیں ہو رہا اور ان کو منہ کی کھانی پڑ رہی ہے ایسے ایسے نامور قلم کار نواز اور مریم کی پروموشن میں جتے ہوئے ہیں کہ ان کا نام لکھتے ہوئے شرم آتی ہے کہ یہ میرے ملک کی انٹیلی جنس ہے ۔ سب کے سب لفافہ خور اور خوشامدی مواد ہے جن کا پاکستان اور عوام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ آج عدالتیں اپنا کردار ادا کرنا شروع کردے اور عمران کا بلا بیلٹ پیپر پر واپس کردے تو سب کو مقبولیت اور قبولیت کی سمجھ آجائے گی ۔ بس دعا یہ کریں کے ہمارے ابہام سب غلط ثابت ہوں اور الیکشن سب پارٹیوں کی شمولیت کے ساتھ ممکن ہو تاکہ ملک اس افراتفری سے باہر نکلے ہمارے مقتدر ایوانوں کو یہ پتا ہونا چائیے کہ عمران خان کو الیکشن سے باہر رکھنا کسی ایک جماعت کا نقصان نہیں ہو گا بلکہ پاکستان کا مزید نقصان ہو گا جس پر قابو پانا سب کے لئے مشکل ہو گا ۔ قاضی جی جن کے سامنے لاڈلے اپنی جیت کے لئے بچھے جا رہے ہیں قاضی صاحب کو چائیے کہ آئین کی پاسداری کا بھرم رکھتے ہوئے عمران اور اس کی جماعت کو ہر موقع فراہم کرے جس کی ہر جماعت امید کا دامن تھامے ہوئے ہیں ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here