ادلے،بدلے میں بلوچ مارے گئے !!!

0
46

ایران اور پاکستان کے موجودہ حملوں میں دونوں اطراف بلوچ مارے گئے ،ان دونوں نے اقرار کیا کہ ایرانی نہیں پاکستانی اور پاکستانی نہیں ایرانی مارے گئے ہیں۔ جو دونوں اطراف کے بلوچ باشندے ہیں جن کا مطالبہ ہے کہ ایران اور پاکستان دونوں اطراف کے بلوچستان کو آزاد اور خودمختار ریاست تسلیم کیا جائے۔ چونکہ ایران اور پاکستان میں حقیقی جمہوریت نہیں ہے جس کی وجہ سے دونوں اطراف بلوچ صوبائی مختاری سے محروم ہیں جس کی وجہ سے ایران اور پاکستان میں بلوچ عوام میں شدید غم وغصہ پایا جارہا ہے۔ یہی وجوہات ہیں کہ پاکستان کے بلوچستان پر پانچواں فوجی آپریشن جاری ہے۔ جس کا آغاز قائداعظم کے دور آج تک جاری ہے۔جس میں اب تک ہزاروں بلوچ مارے جاچکے ہیں اور لاتعداد لاپتہ افراد کہلاتے ہیں۔ تاہم ایران نے گزشتہ ہفتے اچانک پاکستان کے بلوچستان پر حملہ کرکے ایرانی بلوچ ناراض پاکستان میں پناہ گزین جیش العدل نامی لوگوں کو مارا جس کے بدلے پاکستان نے ایران میں ناراض بلوچوں کے پناہ گاہوں پر حملہ کیا جس میں دونوں اطراف ناراض بلوچ مارے گئے ہیں۔ جس سے لگتا تھا کہ ایران اور پاکستان میں کوئی شدید جنگ چھڑنے والی تھی جس کو پاکستان میڈیا نے خوب ابھارا حالانکہ یہ مار پیٹ کئی دہائیوں سے جاری ہے جس کا ماضی میں کبھی کوئی ذکر نہیں ہوتا رہا ہے۔ چونکہ آج دنیا کی واحد نسل پرستی اور بچے مار فرعونیت کی جنگ فلسطینی عوام پر مسلط ہے۔ جس میں اب تک30ہزار فلسطینی بچے، بوڑھے، خواتین ماری جاچکی ہیں۔ جس پر پوری دنیا میں احتجاج جاری ہے کہ فرعون نے اتنے بچے نہیں قتل کیے تھے جتنے اسرائیلی فرعونیت نے چند مہینوں میں مار ڈالے جس میں خدا کا معجزہ دیکھیں کہ اسرائیلی وحشیوں نے 20ہزار بچے شہید کردیئے تو ان ہی دنوں میں فلسطین میں20ہزار بچے مزید جنم لے چکے ہیں جس سے ثابت ہوا کہ اگر کوئی طاقت فرعونیت بچوں کو مارنے کا منصوبہ بناتی ہے تو اللہ پاک مزید بچے پیدا کر دیتا ہے۔ جو ایک دن فرعونیت کے سامنے حضرت موسٰے ثابت ہونگے۔بہرکیف ایران اور پاکستان کی کشیدگی میں مسلح دنیا کے عوام کو شدید دھچکا پہنچا تھا جو نہ جانے ایران پر امیدیں لگائے بیٹھے ہیں۔ جس نے فلسطین کی عوام کا کھل کر ساتھ دیا۔ جن کی مدد سے حوثیوں نے اسرائیل کے بحری جہازوں پر ناکے بندی کردی ہے ایران کے حمایت یافتہ حزب اللہ نے اسرائیل کو پریشان کر رکھا ہے۔ جبکہ پاکستانی عوام مکمل طور پر فلسطینی عوام کے پیچھے کھڑی ہے جو کسی بھی مشکل میں ایران اور پاکستان کے درمیان کسی قسم کی کشیدگی برداشت نہیں کر پائیں گے۔ لہذا ایسے نازک موقع پر پاکستان اور ایران کی آپس کی کشیدگی کو ختم کرنا پوری مسلح دنیا کے لیے ایک اچھا سائن ہے۔ جس کی دونوں ملکوں نے جلد قابو میں پا لیا۔ بہرحال ایران اور پاکستان کو اپنے اپنے سوراخ بند کرنا پڑیں گے۔ کہ جس میں عوام کو مکمل آزادی دینا پڑے گی۔ جو آج کی جدید دنیا میں سب سے بڑی طاقت کہلاتی ہے لہذا دونوں ملکوں کو دونوں اطراف بلوچ عوام کو مکمل خودمختاری دینا ہوگی تاکہ بلوچ عوام آپس میں ایک دوسرے مل پائیں جس کے خونی رشتے صدیوں پر مشتمل ہیں جو موجودہ ایران اور پاکستان سے تقسیم شدہ ہیں۔ بہتر یہی ہے کے دونوں اطراف کے بلوچستان کو مکمل صوبائی خودمختاری دی جائے تاکہ بلوچ عوام اپنی مدد آپ پر بلوچ عوام کی خدمت کر پائیں تاکہ مطالبات پر فوج کشی اور کشت وخون برپا کیا جائے جواس وقت جاری ہے۔ جس کو چھپانے کے لئے ایران پاکستان حملوں کا سہارا لیا گیا ہے جو عارضی ہوسکتا ہے۔ مگر مشتمل حل نہیں ہے خاص طور پر پاکستان کو صوبہ بلوچ سے فوری طور پر فوج ہٹا کر بلوچ حکومت قائم کی جائے جو اپنے عوام کی خود خدمت کرپائیں جو آج کا شدید مطالبہ ہے جس کو فوری پورا کیا جائے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here