جماعت اسلامی تیسری بڑی جماعت

0
57

اسلام آباد (پاکستان نیوز)حالیہ سروے میں جماعت اسلامی ملک کی تیسری بڑی جماعت بن کر سامنے آ گئی ہے ، اردو نیوز کے الیکشن سروے پر تبصرہ کرتے ہوئے ماہرین نے کہا ہے کہ رائے دہندگان کے جوابات سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ انتہائی سمجھدار اور زمینی حقائق سے آگاہ ہیں۔سینئر سیاسی تجزیہ کار اور انتخابی عمل کے مبصر سرور باری نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘سروے میں سامنے آنے والی آرا سے واضح ہوتا ہے کہ لوگ آئندہ حکومت کے انتخاب کے لیے واضح رائے رکھتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ‘لیکن انہیں یہ بھی پتہ ہے کہ موجودہ حالات میں انتخابات کے نتائج ایک مخصوص صورت حال کو جنم دیں گے۔انتخابی حلقوں کی سیاست کے ماہر اعجاز احمد کہتے ہیں کہ ‘اردو نیوز کے سروے میں جماعتِ اسلامی کا تیسری بڑی پسندیدہ جماعت کے طور پر سامنے آنا حیران کن ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ‘ممکن ہے حتمی انتخابی نتائج سروے سے مختلف ہوں۔سرور باری کے مطابق سات ہزار سے زائد افراد میں سے اکثریت کا آئندہ حکومت کے لیے ایک جماعت کو منتخب کرنا اور وزارتِ عظمٰی کے لیے دوسری جماعت کے امیدوار کے بارے میں پیش گوئی کرنے کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کی اکثریت نے اپنی مرضی تو بتائی ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ اظہار بھی کیا ہے کہ زمینی حقائق کے مطابق وزیراعظم اس جماعت سے نہیں بن سکتا جس کی حکومت وہ بنانا چاہتے ہیں۔آٹھ فروری کے انتخابات سے متعلق اردو نیوز کے ایک سروے کے دوران 7159 افراد نے رائے دی جس میں اکثریت نے کہا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف کو آئندہ حکومت بناتا دیکھنا چاہتے ہیں۔سرور باری کے مطابق ‘جماعت اسلامی کی مقبولیت میں اضافے کے پیچھے عوام کی دو بڑی جماعتوں سے مایوسی کا پہلو ہے کیونکہ عمران خان کو وزیراعظم بنوانا اْن کے بس میں نہیں ہے۔عوام دو بڑی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کو وہ ووٹ دینا نہیں چاہتے اس لیے وہ جماعت اسلامی کی حمایت کر رہے ہیں اور تحریک انصاف کی جگہ اس کو ووٹ دے رہے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here