واشنگٹن(پاکستان نیوز) ایوان نمائندگان میں حزب اختلاف کی جماعت ریپبلکنز پارٹی نے صدر جو بائیڈن کی بارڈر سکیورٹی پالیسی سے اختلاف کرتے ہوئے وزیر برائے داخلی سکیورٹی کے خلاف مواخذے کی کارروائی کی ہے۔ اے ایف پی کے مطابق ریپبلیکن جماعت نے میکسیکو سے غیرقانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے والے تارکین وطن کی تعداد میں اضافے کا ذمہ دار وزیر برائے داخلی سکیورٹی الیہانڈرو مایورکاس کو ٹھہرایا ہے۔ ایوان نمائندگان کے ارکان نے الیہانڈرو مایورکاس کے خلاف دو نکات پر مبنی قرارداد منظور کی جس میں ان پر الزامت عائد کیے گئے ہیں کہ انہوں نے امیگریشن کے قوانین کو جان بوجھ کر اور منظم طریقے سے لاگو کرنے سے انکار کیا ہے اور عوام کے اعتماد کو توڑا ہے۔ امریکی تاریخ میں 150 سالہ عرصے کے دوران الیہانڈرو مایورکاس پہلے وزیر ہیں جن کے خلاف مواخذے کی کارروائی کی گئی ہے۔ اس سے قبل سنہ 1876 میں وزیرِ جنگ ولیم بیلکناپ کا کرپشن کے الزامات پر مواخدہ کیا گیا تھا۔ ایوان نمائندگان کے سپیکر مائیک جانسن کا کہنا ہے کہ جنگ کے اعلان کے بعد، مواخذے کی کارروائی انتہائی سنجیدہ اختیار ہے جو پارلیمان کو دیا گیا ہے اور ہم نے اس کے مطابق ہی معاملے کو برتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر نے اپنے فرائض سرانجام دینے سے انکار کیا ہے لہذا ایوان نمائندگان کو ایسے میں عمل درآمد کرنا چاہیے۔ صدر بائیڈن نے اپنے ردعمل میں ریپبلیکنز کے اس اقدام کو غیرآئینی تعصب قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی کھیل کھیلنے کے لیے ایک معزز سرکاری ملازم کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو درپیش سنجیدہ مسائل کا ہم حقیقی حل تلاش کرنے کی کوشش جاری رکھیں گے اور یہ فیصلہ ایوان کے ریپبلیکن ارکان کو کرنا ہوگا کہ وہ ان مسائل کے حل کے لیے ہمارے ساتھ شامل ہونا چاہتے ہیں یا پھر سرحدوں کے معاملے پر سیاست کھیلنا چاہتے ہیں۔ ایوان نمائندگان سے مواخذے کی کارروائی منظور ہونے کے بعد الیہانڈرو مایورکاس ممکنہ طور سینیٹ سے بری ہو جائیں گے جہاں حکومتی جماعت ڈیموکریٹ پارٹی کی اکثریت ہے۔