نئے الیکشن کی ڈیمانڈ!!!

0
38
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن! آواز خلق کو نقارہ خدا سمجھیں نئے الیکشن کی ڈیمانڈ نہ صرف مولانا فضل رحمان اور شاہد خاقان عباسی کی ہی نہیں ہے بلکہ پوری قوم کی ڈیمانڈ ہے اندھے کو بھی فارم کی حکومت نکام نظر آرہی ہے اور سرکاری بجٹ نے تو قوم کا بھرکس نکال دیا ہے ایک سوئی سے لے کر ہر چیز پر ٹیکس لگا دیا ہے غریب اور درمیانہ طبقہ تو ایک وقت کی روٹی بڑی مشکل سے کھا سک رہا ہے پارلیمان بلکل بے بس ہے کہ اس پر راج عوام کا نہیں ہے بلکہ چوروں ڈاکوں اور لٹیروں کا ہے جن کو صرف اپنے اور اپنے کنبہ کے مفادات کا پاس ہے ہر معیشیت کا پردھان رو رو کر بتا رہا ہے کہ بجٹ آئی ایم ایف اور ان کے پاکستان پر مسلط کردہ نام نہاد صاحب بہادروں کی سہولت کے لئے بنایا گیا ہے اور صرف ایک طبقہ جس کو ہم فوج کہتے ہیں وہ اس بجٹ سے سرخ رو ہیں کسی کو بھی اس بات کا احساس نہیں ہے کہ ملک کر چیوں میں بٹ رہا ہے شہباز شریف کی بطور وزیر اعظم کی آنیاں جانیاں زور شور سے نظر آ رہی ہے ان گھمبیر حالات میں آگر نئے الیکشن کی ڈیمانڈ کی جا رہی ہے تو کو ئی غلط بات نہیں ہے میں حیران ہوں کہ عوام بجلی پانی اور پٹرول کی آسمان سے باتیں کرتی مہنگائی پر چھپ چھپ کر رو رہی ہے خود کشی کر رہی ہے لیکن سڑکوں پر نظر نہیں آ رہی پتا نہیں کس بات سے ڈر رہی ہے یہ جانتے ہوئے کہ موت تو بر حق ہے پھر سسک سسک کے مرنے کے بجائے اپنے حق کے لئے کیوں کھڑی نہیں ہو رہی جبکہ ان کے سامنے دنیا کے بیشتر ملکوں کی مثال سامنے ہے کہ عوام نے کس طرح اپنے حقوق لینے کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا،قارئین وطن! جرنل عاصم منیر صاحب خدارا اپنی انا کو پیچھے چھوڑ کر ملک کی بقا کی فکر کریں اب تو امریکہ بھی آپ کی اور آپ کے نو رتنوں کی حرکتوں پر چیخ اٹھی ہے کروڑ عوام ایک ہی مطالبہ کر رہی ہے کہ نئے انتخابات کر والیں آپ کی سجائی ہوئی فارم کی حکومت بلکل ناکام ہو چکی ہے قوم کا ایک مطالبہ ہے کہ عمران خان کے خلاف جھوٹے مقدمات ختم کریں اور عدلیہ کو انصاف کرنے دیں کب تک آپ آئین سے کھیلتے رہیں گے کب تک آپ پی ٹی آی کو پارلیمان میں اپنے کردار سے روکیں گے آپ جانتے ہیں کہ اقتدار سدا کسی کا ساتھ نہیں رہتا قائید اعظم سے لے کر کتنی حکومتیں بنیں سب تاراج ہو گئیں ہیں آپ دنیا کے کسی بھی ملک میں آباد ہو جائیں قوم آپ کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے ہمیں ہماری افواج بہت عزیز ہے اس کی ساکھ کو مذید برباد مت کریں قوم ٹیکسوں کے بوجھ تلے نہ صرف دب گئی ہے بلکہ کچلی گئی ہے مذید اس کا امتحان مت لیں جس دن پاکستان میں کوئی میلکم گورکی جاگ اٹھا انقلاب کو کوئی نہیں روک سکے گا عوام کا سب سے پہلا نشانہ آپ لوگ ہوں گے نواز شہباز زرداری سب فرار ہو جائیں گے شاید آپ بھی فرار ہو جائیں گے تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ شاہ ایران کو اس کے اپنے ملک میں بھی دو گز زمین نہیں ملی ملک امریکہ جس کا وہ ”پٹھو” تھا اس نے بھی اس کو پناہ نہیں دی قدرت کا انتقام بہت ظالم ہے لہٰذا وقت کی آواز کو سنیں اور نئے الیکشن کا اعلان کر دیں ،آپ کے یہ پپٹ جو آج ون پیج پر ہیں کہیں نظر نہیں آئیں گے عمران خان کا ون پیج اگر پھٹ سکتا ہے تو آپ لوگ وقت کے دھارے کے سامنے کچھ نہیں ہیں بس آواز خلق کو سنے یہی پیغام جلی ہے ۔
قارئین وطن! وطن ڈوب رہا ہے معیشت ڈوب رہی ہے ڈیفالٹ کی آڑ میں کب تک قوم کو بے وقوف بنائیں گے ملک ڈیفالٹ ہو چکا ہے آئی ایم ایف امریکہ کی منشا کے مطابق ہماری معیشت کی شہ رگ پر بھیٹا ہوا ہے اس سے نجات حاصل کرنے کا وقت آگیا ہے ہر دن قوم کے ساتھ قیمتوں کے اتار چڑھا کے ساتھ تماشہ لگایا ہوا کبھی پٹرول روپے سستا اور دوسرے دن روپے مہنگا اب ان تماشوں کا ایک ہی مداوا ہے کہ الیکشن کا اعلان کر دیں کیونکہ پارلیمان میں جو ناچ رہے ہیں ان کے دماغوں میں ان کے ذہنوں میں ان کے ہاتھوں میں کرپشن کے سوا کچھ بھی نہیں ۔ قارئین وطن!آج اگر تھوڑی سی اُمید سپریم کورٹ سے ہے تو اس کی وجہ امریکہ میں پاکستانی وکلا کے قائد رانا رمضان کے دوست اطہر من اللہ اور ان کے کچھ رفقا ہیں لیکن چیف قاضی صاحب کی نام نہاد طاقت ور حلقوں کے حق میں قلابازیاں ہیں جو قوم میں ایک مایوسی کی لہر دوڑا دیتی ہے ،چلیں مایوسی سے نکل کر اُمید بہار رکھیں اور قوم کے جذبوں کو یکجا کریں اچھے کل کے لئے ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here