ہیوسٹن میں ہمیشہ سے بارشیں اور تیز ہوائوں کے جھکڑ چلتے رہتے ہیں لیکن اس بار جو کچھ ہوا اس نے تو سب کو ہلا کر رکھ دیا، یہ کوتاہی ہماری حکومت کی طرف سے ہوئی انہوں نے کوئی وارننگ ایسی نہیں دی تھی وہ یہی سمجھ رہے تھے کہ یہ گزر جائیگا، لیکن ایک دن پہلے اعلان کیا گیا کہ زبردست طوفان آرہا ہے لوگوں نے کوئی احتیاطی تدابیر نہیں کی تھیں اچانک رات میں بارش شروع ہو گئی اور اتنی تیز رفتار کے ساتھ کہ باہر سوائے اندھیرے کہ کچھ نظر نہیں آرہا تھا اور یہ لگ رہا تھا کہ ہوا اور بارش سب کچھ بہا کر لے جائیگی، اور سونے پر سہاگہ اور فوراً پاور بند کر دی گئیں ایک طو فانی بارش کا خوف اور اس پر پاور کا چلے جانا جس کی وجہ سے سب لوگ پریشان تھے جیسے تیسے کر کے رات گزری تمام شہر میں ایک ہُو کا عالم تھا۔ ہر طرف سڑک کے کناروں پر درخت ہی درخت گرے ہوئے نظر آ رہے تھے کئی گھروں کی چھتیں بھی اُڑی ہوئی تھیں۔ شوگر لینڈ میں اتنی زیادہ تباہی نہیں ہوئی جتنی نارتھ ہیوسٹن میں ہوئی۔ کئی علاقوں میں گاڑیاں پھنس گئیں۔ جب پاور آنے کا نام نہیں لے رہی تھی تقریباً تین لاکھ گھروں میں پاور نہیں تھی۔ اور گرمی اپنے عروج پر تھی ،سینٹر پوائنٹ والے فون بھی نہیں اُٹھا رہے تھے، لوگ گرمی سے بچنے کے لیے اپنے گھروں سے باہر جارہے تھے کچھ گاڑیوں اس بیٹھ کر وقت گزار رہے تھے اور ہر شخص کو یہی فکر تھی کہ گھر میں جو چیزیں کھانے پینے کی رکھی ہوئی ہیں وہ خراب ہو جائیں گی۔ کچھ علاقوں میں بجلی دو دن بعد آگئی تھی ۔ تمام ریسٹورنٹ بند تھے۔ ہل کرافٹ پر کچھ جگہوں پر بجلی آگئی تھی جس میں چارٹ اینڈیان کی پارکنگ لاٹ ہمیشہ سے خوش نصیب جہاں بجلی آجاتی ہے۔ چاٹ اینڈ پان پر لوگوں کی قطاریں لگی ہوئی تھیں اور لوگ کھانے کو جو کچھ بھی مل رہاتھا وہ لے ر ہے تھے ایسے میں اسلامک سوسائٹی آف گریٹر ہیوسٹن اور مساجدوں جن میں فیضان مدینہ دعوت اسلامی، جامعہ مکہ مسجد بیچنٹ، النور مسجد اور دیگر مساجدوں نے جب وہاں بجلی آگئی تو انہوں نے اعلان کر دیا کہ آپ حضرات یہاں آکر رات گزار سکتے ہیں، اور لوگوں کی بڑی تعداد اپنا سامان ستھ لئے وہاں پہنچ گئی۔ ایسے میں ریحان صدیقی ریڈیو ہم ایف ایم نے اعلان کیا کہ لوگوں میں کھانا تقسیم کیا جائیگا، ریحان صدیقی کی نیت پر کوئی شک نہیں کیا جا سکتا، وہ ہمیشہ ایسے موقعوں پر کام کرتے ہیں، لیکن اسے شاید یہ معلوم ہی نہیں تھا کہ ریسٹورنٹ والے وہ گوشت استعمال کریں گے جو بجلی نہ ہونے کے باعث خراب ہورہا تھا میں نام اس لیے نہیں لکھ رہا کہ میں نہیں چاہتا کہ ان کا بزنس خراب ہو لیکن انہوں نے کام تو نیک کیا لیکن ان کو چاہیے تھا کہ وہ گوشتہ کی جگہ دال چاول ہی بانٹ دیتے تو لوگ گلہ نہیں کرتے ۔ علی شیخانی ہیوسٹن میں نہیں تھے جب وہ آئے تو انہوں نے فورا ً بوٹ بیسن کیمپ لگا دیا اور لوگوں میں کھانا تقسیم کیا اور جن لوگوں کا نقصان ہوا ہے ان کی مدد کا بھی اعلان کیا۔ علی شیخانی نے ایک مثبت کام یہ بھی کیا کہ ان تمام لوگوں کا شکریہ بھی ادا کیا جنہوں نے اس مشکل وقت میں کیمونٹی کے لوگوں کی مدد کی جب میں پاکہ فوڈ جناب تنویر احمد، ریحان صدیقی، نبیل شائق اور ان ریسٹورٹ والوں کا بھی شکریہ ادا کیا یہ ایک احسن اقدام تھا ۔ ابھی پورے ہیوسٹن میں بجلی نہیں آئی ہے جہاں جہاں بجلی آئی ہے وہاں لوگوں نے اپنے رشتہ داروں کو سہولت دی ہوئی ہے۔ ۔ اب سنا یہ جا رہا ہے کہ ایک اورطوفان آنے والا ہے اور اگست کے مہینے میں 3 اور طوفانوں کا تذکرہ ہے۔ ہماری سوسائٹی کے کرتا دھرتائوں کو چا ہے کہ وہ ابھی سے سینٹر پوائنٹ کو ہدایت دیں کہ بجلی پر کنٹرول کریں دو چار گھنٹوں کی کوئی بات نہیں مگر چار چار دن تک بجلی اور پانی لوگوں کے گھروں میں نہیں تھا اور لوگ اپنی تیاری بھی رکھیں کم از کم اگر جنریٹر نہیں لے سکتے تو بیٹری کے پنکھے ہی لے لیں تاکہ کچھ تو گرمی سے آرام مل سکے۔ اللہ نے تعالیٰ نے یہ مشکل وقت بھی گزار دیا اور آگے بھی اللہ تعالیٰ اپنا رحم فرمائے۔ آمین۔
٭٭٭