”سورج گرہن”

0
44
عامر بیگ

امریکہ میں اس وقت ایک دوڑ لگی ہوئی ہے کہ سورج گرہن دیکھنا ہے چائنا نے پہلے ہی اسے دیکھنے کے لیے ضروری ساز و سامان بنا کر بھیج دیا ہے چینی ایسے مواقع ضائع کرنا پسند نہیں کرتے ہماری ریاست نیو جرسی چونکہ اس سیدھ میں آتی ہے جہاں مکمل سورج گرہن ہوگا تو یہاں پر بہت سی ریاستوں سے پہلے ہے لوگ آ چکے ہیں ہوٹل مکمل بک ہوچکے ہیں جن کے گھروں میں گنجائش ہے وہاں لوگ پہلے ہی سے دھرنا ڈال کر بیٹھے ہوئے ہیں اس سے پہلے دوہزار سترہ میں سورج گرہن دیکھنے میں آیا تھا اس کے بعد ایسا مکمل سورج گرہن دوہزار پینتالیس میں دیکھنے کو ملے لہزا عوام اسے دیکھنے کو ترس جائیں گے اسی لیے وہ یہ موقع ضائع کرنے کے موڈ میں نہیں لوگ بچوں کو سکولوں سے جلد ہی اٹھوا کر گھر لا رہے ہیں تاکہ وہ بغیر تیاری کے سورج گرہن نہ دیکھیں مکمل ڈارک جیسے رات کا سماں ہو جانے والا ہے جب چاند زمین اور سورج کے درمیان آ جائے تو سورج کی روشنی زمین تک نہیں پہنچ پاتی تب مکمل اندھیرا چھا جانے کو سورج گرہن کہتے ہیں گو کہ یہ صرف چند لمحوں کے لیے ہی ہوتا ہے مگر اس کے اثرات انسانوں جانوروں اور ماحول پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں سب سے پہلے تو گرمی کی شدت میں کمی آتی ہے چرند پرند اور نباتات پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں اس دوران دوسرے سیارے بھی دیکھے جا سکتے ہیں سورج سے مقناطیسی لہروں کی روشنی زمین پر پڑنے سے آنکھوں کی بینائی اثرانداز ہو سکتی ہے امریکہ میں ڈیلاس سے بفلو تک ایک سو پچیس میل کی سیدھی پٹی پر مکمل ڈارک ہوجانے والا ہے ہمارے ہاں چونکہ موسم خوشگوار ہے اور سورج مکمل آب وتاب سے چمک رہا ہے اس لیے یہاں پر لوگوں کی آمد و رفت دیدنی ہے سورج گرہن کا ٹوٹل وقت تقریبا چار منٹ اٹھائیس سیکنڈز کا ہوگا دوہزار سترہ میں دو منٹ اور بیالیس سیکنڈز کا تھا ویسے تو چھوٹا موٹا سورج گرہن ہر اٹھارہ ماہ کے بعد نظر آتا رہتا ہے پر مکمل دوہزار سترہ سے پہلے انیس سو انہتر میں نظر آیا تھا ننگی آنکھ سے سورج گرہن دیکھنا نقصان دہ ہو سکتا ہے سورج گرہن جزوی طور پر درد کی شدت کی ویولینتھ کو بلاک کر دیتا ہے مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ آنکھوں کو نقصان نہیں پہنچاتا پر جس کو سورج گرہن دیکھنے کا شوق ہو وہ اسے دیکھنے والی سپیشل عینکوں کا بندوبست کر رکھے جس کے لیے چین نے پہلے ہی انتظامات کر لیے ہوئے ہیں مارکیٹ میں دستیاب عینکیں جو کہ آئی ایس او سٹینڈرڈ کی مطابق ہیں خرید لیں۔ اسلام میں سورج گرہن کے لیے دو رکعات نماز کسوف ادا کرنے کا حکم ہے جس میں لمبی سورتیں پڑھی جائیں اور استغفار کی جائے۔اندازہ کریں جب موسی کلیم اللہ نے اللہ سے درخواست کی تھی کہ انہیں اللہ سبحان و تعالی کو دیکھنا ہے تو اللہ جل وشان ہو نے فرمایا تھا کہ آپکی آنکھ تاب نہ لاسکے گی اللہ کی تجلی مبارک جب ظاہر ہوئی تو موسی علیہ سلام بے ہوش ہو گئے سوچیں اللہ کے بنائے ہوئے سورج کو آنکھ بھر دیکھنا بھی مشکل ہے کجا اللہ کی تجلی کو انسانی آنکھ برداشت کرے لیکن روز قیامت اللہ اپنے نیک بندوں کے سارے پردے ہٹا دے گا اور انہیں اپنا اور اپنے محبوب کا دیدار نصیب فرمائے گا ۔انشااللہ
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here