عمران خان نے مذاکرات کیلئے تین بڑی شرائط پیش کر دیں

0
30

اسلام آباد (پاکستان نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کیلئے تین بڑی شرائط پیش کر دی ہیں جن میں پہلی شرط یہ ہے کہ تمام کیس ختم کیئے جائیں’گرفتار کارکنان و رہنمائوں کو رہا کیا جائے اور عام انتخابات میں دھاندلی کی آزدانہ تحقیقات کروائی جائیں۔اڈیالہ جیل روالپنڈی میں القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پہلا میرے تمام کیس ختم کریں’پی ٹی آئی کے گرفتار لوگوں کو رہا کیا جائے او فارم 47کے ذریعے چوری کیا گیاہمارا مینڈیٹ واپس کیا جائے، عمران خان نے کہا کہ میں نے جنرل باجوہ سے 2 مرتبہ مذاکرات کیے ہم نے اس وقت اسد عمر، پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی بنائی انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں بتایا گیا بڑے صاحب انتخابات نہ کرانے کا فیصلہ کرچکے ہیں. سابق وزیراعظم نے کہا کہ 8 فروری کا ڈاکا نہیں بھولا جاسکتا بھوک ہڑتال کروں گا ہم اس معاملے پر پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اسے ہم عالمی سطح پر اجاگر کریں گے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے کل کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں مخصوص نشستوں کے بارے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ مثبت پیش رفت ہے،انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے کل کے فیصلے سے عوام کو امید ملی ہے، اللہ کا شکر ہے سپریم کورٹ کے جج قانون کی بالادستی کیلئے کھڑے ہوگئے ہیں دریں اثناآج اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے عدت کے دوران نکاح کیس میں سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی اپیلوں کو منظور کرتے ہوئے انہیں کیس سے بری کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا ہے،دوسری جانب تحریک انصاف کے مرکزی راہنمائ بیرسٹرگوہرخان نے عدت نکاح کیس میں سزا کالعدم قرار دیے جانے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کاشکر ہے آج انصاف کا بول بالا ہوا، عمران خان کو مجبور کرنے کے لیے کیس بنایا گیا بیرسٹرگوہر نے کہا کہ بانی چیئرمین عمران خان سپریم کورٹ کے کل کے فیصلے سے خوش ہیں انہوں نے کہا کہ یہ آخری کیس تھا اس فیصلے کے بعد عمران خان کی رہائی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے مشکلات میں ساتھ دینے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اس فیصلے پر عدلیہ کو سلام پیش کرتے ہیں، عدلیہ اب مزید مضبوط ہونی چاہیے عمران خان آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹرعلی ظفر نے کہا کہ عمران خان اب جلد باہر آجائیں گے سائفر کیس میں بھی عمران خان بری ہوچکے ہیں. واضح رہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں عمران خان کا مخصوص نشستوں کے معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ان لوگوں کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیاتھا جنہوں نے ان کے نزدیک تحریک انصاف کی خواتین اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں سے اس کے جائز حصے سے محروم کیا، عمران خان نے کہا کہ اللہ الحق ہے میں اپنے اور پی ٹی آئی کے خلاف چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان کی طرف سے دکھائے جانے والے تعصب پر بارہا تشویش کا اظہار کرچکا ہوں، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی کے خلاف متعصبانہ رویہ اور بدنیتی واضح ہوگئی ہے’فیصلے سے ہمارے موقف کو تقویت ملتی ہے اور ہم ان تمام لوگوں کے خلاف جو پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے لاکھوں ووٹرز اور حامیوں کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کے ذمہ دار ہیں آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید سابق وزیر اعظم نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور الیکشن کمیشن کے ممبران سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا عمران خان نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو پی ٹی آئی اور اپنے خلاف کیسز کی سماعت کرنے والے کسی بھی بینچ کا حصہ بننے سے خبردار کیا۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں اس بات کا بھی اعادہ کروں گا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اپنے آپ کو میرے یا پی ٹی آئی کے خلاف زیر ساعت مقدمات سے دور رکھیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here