سیاسی منظر نامہ!!!

0
32
ماجد جرال
ماجد جرال

پاکستان کا سیاسی منظر حالیہ برسوں میں تیزی سے بدلتا رہا ہے، اور ملک کو ایک انتہائی پیچیدہ اور چیلنجنگ دور سے گزرنا پڑا ہے۔ یہ صورتحال ملک کے سیاسی ڈھانچے، اداروں اور عوام کے لیے ایک کٹھن امتحان ثابت ہو رہی ہے۔ سیاسی بحران، معاشی مشکلات، اور ادارہ جاتی عدم استحکام نے ملک کو ایک غیر یقینی صورتحال میں مبتلا کر دیا ہے۔پاکستان کی سیاست ہمیشہ سے ہی جماعتی اختلافات اور ذاتی مفادات پر مبنی رہی ہے، مگر حالیہ برسوں میں یہ صورتحال مزید گمبھیر ہو گئی ہے۔ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر الزامات لگانے اور اقتدار کے لیے رسہ کشی میں مصروف ہیں۔ عوام کی ضروریات اور مسائل پس پشت چلے گئے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کے درمیان عدم اتفاق اور تعاون کے فقدان نے حکومت کے عمل کو مفلوج کر دیا ہے، اور اہم قومی مسائل پر کوئی واضح پالیسی سامنے نہیں آ رہی۔
پاکستان کے سیاسی منظر میں ادارہ جاتی تنازعے بھی ایک اہم مسئلہ بن گئے ہیں۔ سول حکومت اور فوجی اداروں کے درمیان تعلقات ہمیشہ سے ہی پیچیدہ رہے ہیں، لیکن حالیہ برسوں میں یہ تنازعے مزید شدت اختیار کر گئے ہیں۔ سیاسی مداخلت اور عدلیہ کی آزادی پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، جس سے ملک میں اداروں کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔ ان تنازعوں کی وجہ سے اداروں کے درمیان اعتماد کی کمی پیدا ہو گئی ہے، جو کہ ملک کی حکمرانی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔سیاسی عدم استحکام نے پاکستان کی معیشت پر بھی گہرا اثر ڈالا ہے۔ ملک کو مہنگائی، بے روزگاری، اور غیر ملکی قرضوں کے بوجھ جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ حکومت کی معاشی پالیسیوں کی عدم تسلسل نے ملکی معیشت کو مزید نقصان پہنچایا ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی شرائط پر قرضے لینے کی پالیسی نے عوام کو مزید مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔ معیشت کی یہ حالت ملک کے مستقبل کے لیے ایک سنگین چیلنج ہے اور سیاسی بحران اس کے حل میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔پاکستانی عوام کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہوتا جا رہا ہے۔ عوامی احتجاج، جلسے، اور دھرنے اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ عوام سیاسی قیادت سے مایوس ہو چکے ہیں۔ لوگوں کا اعتماد حکومتی اداروں اور سیاسی جماعتوں سے اٹھتا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے ملک میں عدم استحکام بڑھ رہا ہے۔ عوام کا یہ ردعمل ملک میں جمہوری عمل کے لیے ایک خطرناک اشارہ ہے۔پاکستان کے سیاسی بحران کے بین الاقوامی اثرات بھی ہیں۔ عالمی سطح پر ملک کی ساکھ متاثر ہوئی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی آئی ہے۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی بھی اس بحران سے متاثر ہوئی ہے، اور ملک کو عالمی فورمز پر مثر طریقے سے اپنی بات منوانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔پاکستان کے سیاسی منظر کا مستقبل غیر یقینی ہے۔ اگرچہ ملک میں جمہوریت کا عمل جاری ہے، مگر اس کی مضبوطی کے لیے ضروری ہے کہ سیاسی جماعتیں، ادارے، اور عوام مل کر کام کریں۔ اداروں کے درمیان ہم آہنگی اور عوام کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ اگر سیاسی قیادت اور ادارے مل کر ملک کے مفاد میں کام کریں تو پاکستان اس بحران سے نکل سکتا ہے، بصورت دیگر ملک کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔پاکستان کا سیاسی منظر ایک چیلنجنگ دور سے گزر رہا ہے، جس کے اثرات ملکی اور عالمی سطح پر محسوس کیے جا رہے ہیں۔ اس صورتحال کا حل صرف قومی یکجہتی، مضبوط ادارے، اور موثر قیادت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ ملک کے مستقبل کے لیے یہ ضروری ہے کہ سیاسی قیادت اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے عوامی مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کرے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here