واشنگٹن (پاکستان نیوز) امریکی قانون ساز راشدہ طالب نے حالیہ دنوں میں چھپنے والے نسل پرستانہ کارٹون کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے مسلم کمیونٹی کے کرب میں مزید اضافے کا موجب قرار دیا ہے ، راشدہ طالب نے جمعہ کے روز قدامت پسند میگزین نیشنل ریویو میں شائع ہونے والے ایک کارٹون کو نسل پرست قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے جس میں انہیں ایک پھٹنے والے پیجر کے ساتھ دکھایا گیا ہے جو اس ہفتے ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے ارکان کے خلاف حملے کا حوالہ ہے۔راشدہ طالب نے کہا کہ ہماری کمیونٹی اس وقت پہلے ہی بہت تکلیف میں ہے۔ یہ نسل پرستی ہماری عرب اور مسلم کمیونٹیز کے خلاف مزید نفرت اور تشدد کو ہوا دے گی، اور یہ سب کو کم محفوظ بناتی ہے۔ یہ شرمناک ہے کہ میڈیا اس نسل پرستی کو معمول پر لا رہا ہے، راشدہ طالب ایوان نمائندگان میں مشی گن کے ایک ضلع کی نمائندگی کرتی ہیں، امریکی کانگریس میں واحد فلسطینی امریکی قانون ساز ہیں۔ مسلم امریکن ایڈوکیسی گروپ ایمگیج ایکشن، ڈیموکریٹک یو ایس ہاؤس کے ارکان کوری بش اور الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز، مشی گن کے کچھ مقامی عہدیداروں اور انسانی حقوق کے گروپوں نے بھی کارٹون پر تنقید کی۔جمعرات کو شائع ہونے والے اس کارٹون میں ایک خاتون کو پھٹتے ہوئے پیجر کے پاس بیٹھا ہوا دکھایا گیا تھا۔ کارٹون میں خاتون کے ڈیسک پر ایک نام کا کارڈ تھا جس پر لکھا تھا “نمائندہ طالب” جبکہ خاتون کو خود یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے، اوڈی، میرا پیجر ابھی پھٹا ہے۔